سانحہ منیٰ‘ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے وزارت مذہبی امور کی رپورٹس کو مسترد کر دیا

رپورٹس ناکافی ہے آئندہ سماعت پر مزید وضاحت پیش کریں‘ قومی کمیشن برائے انسانی حقوق

جمعرات 14 جنوری 2016 16:12

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 جنوری۔2016ء) قومی کمیشن برائے انسانی حقوق نے گزشتہ سال سانحہ منیٰ کے دوران ہونے والی قیمتی جانوں کے ضیاع کے حوالے سے وزارت مذہبی امور کی رپورٹس کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے اور جوائنٹ سیکرٹری سمیت دیگر افسران کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پر مزید وضاحت دیں میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال حجاج کرام کیلئے رہائش‘ ٹرانسپورٹ سمیت دیگر سہولیات کیلئے بروقت انتظامات نہ کرنے پر عوامی شکایت کی وصولی پر ایک خاندان نے کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل حج اور جوائنٹ سیکرٹری نے شکایات کے جواب میں کہا ہے کہ یہ پہلی دفعہ ایسا واقعہ رونما ہوا وزارت مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کیلئے موثر اور خاطر خواہ انتظامات کرے گی۔

(جاری ہے)

قومی کمیشن برائے انسانی حقوق کے ایک افسر کا کہنا تھا کہ وزارت کے ایک نمائندے نے دعویٰ کیا ہے کہ دوران حج شہید ہونے والے 4 پاکستانیوں کا ان کے پاس کوئی ریکارڈ نہیں ہے کیونکہ وہ کئی دہائیوں سے سعودی عرب میں کام کر رہے ہیں۔

سرکاری بیان کے مطابق کمیشن چیئرمین جسٹس علی نواز چوہان‘ چوہدری محمد شفیق‘ ڈاکٹر یحییٰ احمد اور اسحاق ناز پر مشتمل تھا افسران نے بنچ کو بتایا کہ سعودی حکومت معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے اور پاکستانی حکومت سعودی حکومت کو سفارشات حوالے کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ کمیشن کو بتایا گیا کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاکستانی حجاج کرام کیلئے جامع حکمت عملی بنائی جا رہی ہے۔

قومی کمیشن برائے انسانی ہقوق نے وزارت مذہبی امور کی رپورٹس کے ناکافی قرار دیتے ہوئے جوائنٹ سیکرٹری سمیت دیگر افسران کو یہ ہدایت کی وہ آئندہ سماعت پر مزید وضاحت دیں جبکہ انہوں نے وزارت کو مزید ہدایت کیں کہ وہ حجاج کرام کو ٹرانسپورٹ‘ رہائش سمیت دیگر سہولیات کے حوالے سے سعودی حکام کے درمیان ہونے والے معاہدہ کمیشن میں جمع کرائیں۔

دریں اثناء کمیشن نے اسلام آباد میں ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر کرنے کے حوالے سے بھی کیس کی سماعت کی جس میں انہوں نے (ایف ڈی ای) کیڈ اے جی پی آر کو ہدایت کی وہ آئندہ سماعت پر حاضر ہوں۔ واضح رہے کہ ڈیلی ویجز اساتذہ کو گزشتہ 6 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں فنڈز جاری ہوئے ہیں لیکن تنخواہیں تاحال لٹکی ہوئی ہیں کیڈ اور ایف ڈی ای نے کمیشن کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ڈیلی ویجز اساتذہ کو مستقل کرنے کے حوالے سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :