پاکستان کا دو بلین ڈالر کا ایل این جی پائپ لائن پراجیکٹ رکاوٹ کا شکار

امریکہ نے پراجیکٹ پر کام کرنیوالی روسی فرم پر پابندیاں عائد کر دیں

جمعرات 14 جنوری 2016 16:11

پاکستان کا دو بلین ڈالر کا ایل این جی پائپ لائن پراجیکٹ رکاوٹ کا شکار

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 جنوری۔2016ء) پاکستان کے دو بلین ڈالر ایل این جی پائپ لائن پراجیکٹ کی راہ میں سکیم کیلئے کام کرنیوالی روسی فرم پر واشنگٹن کی پابندیوں کا طمانچہ آڑے آ گیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق قبل ازیں پاکستان ایران پاکستان گیس پائپ لائن پراجیکٹ پر پیشرفت میں بھی مشکلات سے دو چار تھا اور اس کی وجہ یورپی یونین اور امریکہ کی جانب تہران پر پابندیاں تھیں۔

رپورٹ کے مطابق روسی حکومت نے پاکستانی حکام کیساتھ کراچی سے لاہور تک دو بلین ڈالر کی ایل این جی ٹرانسپورٹ کیلئے پائپ لائن بچھانے کے معاہدہ کیا اور اس مقصد کیلئے نامی گرامی فرم آر تی گلوبل ریسورس کو پراجیکٹ کی ذمہ داری سونپی۔ رپورٹ میں ایک سینئر پاکستانی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اب امریکہ نے مذکورہ روسی کمپنی پر پابندیاں عائد کر دی ہیں جس کے نتیجے میں ایل این جی پائپ لائن پراجیکٹ کے گلے میں پھندہ پڑ گیا ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق حالیہ پیشرفت کے بعد پاکستان اور روس اس معاہدے کو عملی جامہ پہنانے کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں۔ رپورٹ کے مطابق عہدیدار نے مزید بتایا کہ روسی حکومت اپنی فرم پر پابندیوں کا جائزہ لے رہی ہے جبکہ پاکستان نے ابھی کوئی فیصلہ کرنا ہے۔ دونوں حکومتوں نے اکتوبر 2015ء کو کراچی سے لاہور ایل این جی گیس کی ٹرانسپورٹ کیلئے پائپ لائن کی تعمیر کے معاہدے پر دستخط کئے تھے۔

متعلقہ عنوان :