برطانیہ کی مسلح افواج یمن آپریشن میں سعودی عرب کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہیں،برطانوی وزیرخارجہ کا انکشاف
جمعرات 14 جنوری 2016 15:15
لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔14 جنوری۔2016ء ) برطانوی وزیرخارجہ فیلپ ہمونڈ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کی مسلح افواج یمن میں باغیوں کے خلاف جاری آپریشن میں سعودی عرب کے ساتھ مکمل تعاون کر رہی ہے، برطانوی فوجی یمن میں اہداف کی تعین میں سعودی فورسز کی مدد کر رہے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق برطانوی وزیرخارجہ نے دارالعوام کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں جاری آپریشن میں اتحادی ممالک کے ساتھ معاونت عالمی بین الاقوامی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی رو سے درست ہے۔
اس لیے برطانیہ یمن میں عسکری اہداف پر حملوں کے حوالے سے دانستہ طور پر غیر جانب دار نہیں رہ سکتا ہے۔برطانوی وزیرخارجہ نے یمن میں اتحادیوں کی عسکری مدد کا اعتراف کیا ہے تاہم انہوں نے یہ وضاحت نہیں کی کہ آیا برطانیہ کے کتنے فوجی اس آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔(جاری ہے)
مسٹر ہیمونڈ کا کہنا تھا کہ یمن میں آپریشن میں مصروف عرب اتحادی ممالک کے ساتھ معاونت کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دینے کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ یمن میں سعودی عرب کی قیادت میں باغیوں کے خلاف جاری آپریشن عالمی قوانین کے مطابق ہے۔ اس لیے برطانوی فوج کی جانب سے یمن میں اہداف کی نشاندہی میں سعودی فوج کی مدد عالمی قانون کے تحت درست ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ یمن میں مستحکم حکومت کے قیام، امن وامان اور بنیادی شہری حقوق کو یقینی بنانے کی حمایت جاری رکھے گا۔ اس موقع پر ایک برطانوی رکن پارلیمنٹ نے پوچھا کہ آیا سعودی عرب کی قیادت میں یمن میں جاری آپریشن کے دوران انسانی حقوق کی پامالیاں کی جا رہیں تو برطانوی وزیرخارجہ نے جواب دیا کہ ان کے پاس سعودی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالی کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے۔خیال رہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں پچھلے سال سے یمن میں آئینی حکومت کی بحالی کے لیے جاری آپریشن میں شہری تنصیبات کے بجائے صرف باغیوں کے فوجی مراکز کو نشانہ بنایا گیا ہے،مگر باغیوں کی جانب سے اتحادی ممالک کو بدنام کرنے کے لیے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی جعلی خبریں پھیلا کر آپریشن کو متنازع بنانے کی سازشیں کی جا رہی ہیں۔ البتہ اس جنگ میں باغیوں کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں کی جا رہی ہیں۔ باغیوں کی جانب سے عام شہری آبادی پر گولہ باری کی جاتی ہے جس کے نتیجے میں اب تک سیکڑوں شہری جن میں بیشتر خواتین اور بچے شامل ہیں جاں بحق ہو چکے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
امریکی سینیٹ نے ٹک ٹاک پر پابندی کے لئے قانون سازی کی منظوری دے دی
-
ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
-
ٹیسلا نے 4 ماہ قبل بنائی گئی یو ایس گروتھ ٹیم کو فارغ کردیا
-
ایرانی صدر ابراہیم رئیسی پاکستان سے سری لنکا کے دورے پر پہنچ گئے
-
شہزادہ ولیم اور کیٹ مڈلٹن کو نئی شاہی ذمہ داریاں سونپ دی گئیں
-
بھارت کا میڈیا عوام کے مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے،راہول گاندھی
-
تارکین وطن کے حوالہ سے صورتحال پر مغرب میں خانہ جنگی کا خدشہ ہے، ایلون مسک
-
اقوام متحدہ کا غزہ کےہسپتالوں میں دریافت ہونے والی اجتماعی قبروں بارے شفاف تحقیقات کا مطالبہ،امریکا نے بھی اسرائیل سے معلومات طلب کرلیں
-
بھارتی میڈیا مسائل اجاگر کرنے کے بجائے مودی کے گن گاتا ہے، راہول گاندھی
-
ٹرمپ سے عالمی رہنمائوں کی ملاقاتوں پر بائیڈن انتظامیہ پریشان
-
11 سال سے زائد افغان لڑکیاں تعلیم سے محروم ہیں، برطانوی اخبار
-
ایران چند ہفتوں میں جوہری ہتھیار تیار کرسکتا ہے،آئی اے ای اے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.