ناظمین کو ترقی یافتہ ممالک کی طرز پر اختیارات اور وسائل سے لیس کیا جا رہا ہے،صوبائی وزیر عنایت اﷲ خان

بدھ 13 جنوری 2016 22:35

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔13 جنوری۔2016ء )خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر اور جماعت اسلامی کے پارلیمانی لیڈر عنایت اﷲ خان نے کہا ہے کہ ناظمین کو ترقیافتہ ممالک کی طرز پر اختیارات اور وسائل سے لیس کیا جا رہا ہے۔ضلع و تحصیل ناظمین کے فنڈز ارکان صوبائی اسمبلی سے کئی زیادہ ہوں گے نئے پولیس آرڈر کے تحت30تا35تربیت یافتہ پولیس کمانڈو فورس کا سپیشل سکواڈ بھی ہر ضلع اور تحصیل کی سطح پر ناظمین کے احکامات کے تابع ہو گا جن سے تجاوزات کے خاتمے اور قانون کی پاسداری میں مدد لی جاے گی ہم خوشحال ممالک کی طرح مہذب اور قانون پسند معاشرے کی تشکیل اور خود کار تعمیر و ترقی کا عمل جاری و ساری کرنے کے لئے ناظمین کو ہر سطح پر زیادہ سے زیادہ وسائل اور اہداف کا پوری سنجیدگی سے جائزہ لے رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وہ اپنے دفتر بلدیات سیکرٹریٹ پشاور میں ضلع ناظمین کے وفد سے بات چیت کر رہے تھے۔صوبے کے تمام اضلاع سے آمدہ ناظمین نے اس موقع پر سینئر وزیر کو اپنے انفرادی اور اجتماعی مسائل اور سرکاری فرائض کی انجام دہی میں حائل مشکلات سے آگاہ کیاجبکہ صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ایڈوکیٹ ودہی ترقی سید جمال الدین شاہ،سیکرٹری لوکل کونسل بورڈ سید ظفر علی شاہ،ڈائریکٹر جنرل بلدیات عادل صدیق اور دیگر اعلیٰ حکام نے مختلف شعبوں میں پریزنٹیشن اور سلائیڈزکے ذریعے ناظمین کے فرائض ،مراعات ،ترقیاتی عمل،پولیس و بلدیاتی اصلاحات،تربیت و استعداد میں اضافے اور ترامیم کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت سے انہیں تفصیلی آگاہ کیا نیز ان کے سوالات و تحفظات کے جامع جوابات دئیے جن پر ناظمین نے کافی حد تک اظہار اطمینان کرتے ہوئے یقین دلایا کہ ہر سطح پر منتخب بلدیاتی نمائندوں کے معروضات دور کئے گئے اور ان کی عوامی خدمت کا کام آسان بنایا گیا تو وہ سب متحدہ طور پر سینئر وزیر بلدیات کی فعال قیادت میں نئے بلدیاتی نظام کی کامیابی کیلئے ہراول دستے کاکردار اداکریں گے اور عوامی ترقی و خوشحالی کے اہداف حاصل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔

عنایت اﷲ نے واضح کیاکہ بلدیاتی انتخابات اور ناظمین و دیگر بلدیاتی نمائندوں کی آمد کے بعد ہمارانیا بلدیاتی نظام ایک نئے ارتقائی مگر خاموش انقلاب کے مراحل سے گزرنے لگا ہے جس میں وقت گزرنے کے ساتھ بتدریج بہتری آئے گی اور ہر جگہ بلکہ گلی محلہ کی سطح پر اس کے اثرات ظاہر ہوں گے ا ور عوام باالخصوص غریب لوگ اس کے ثمرات سے مستفید ہوناشروع ہوں گے تاہم نہ صرف ناظمین بلکہ وزارتی اور حکومتی تمام شعبوں میں اختیارات کا توازن انتہائی ضروری ہوتا ہے ورنہ پھر نت نئے مسائل جنم لیں گے اور عوام بھی اداروں اور نظام سے بالکل اسی طرح بیزار ہو جائیں گے جیسے پہلے بھی ہوتے رہے ہیں۔

ناظمین سے عوام کی کافی توقعا ت وابستہ ہیں ہم متوازن شکل میں عوامی خدمت اور عوامی مفاد کے لئے انہیں تمام وسائل اور اختیارات منتقل کر رہے ہیں جن کے دور رس اثرات برآمد ہوں گے۔سینئر وزیر نے کہاکہ وہ ہر سطح پر ناظمین سے ملاقات اور مسائل سے آگاہی و ازالے کیلئے باقاعدگی کے ساتھ سہ ماہی اجلاس کا پروگرام بنا رہے ہیں جس میں اعلیٰ حکام بھی ان کیساتھ ہوں گے۔

اسی طرح ناظمین سے رابطوں اور ان کے معاملات فوری نمٹانے کے لئے وہ اپنے دفتر میں الگ عملہ بھی مقرر کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ناظمین کے دفاتر اور مراعات کیلئے 20کروڑ روپے جاری کر دئیے گئے ہیں ویلج و نیبرہوڈ کونسلوں کیلئے بھی حالیہ37کروڑ روپے سے زیادہ فنڈز جاری کئے گئے ضلع،تحصیل اور ویلج و نیبرہوڈکونسلوں کو فعال بنانے اور ترقیاتی عمل تیزکرنے کے لئے مزید ٹھوس اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں تاہم ناظمین کو صبر کا دامن تھامنا اور حکومت کے ہاتھ مضبوط کرنا ہوں گے۔