سعودی اتحادمیں شمولیت کا معاملہ پارلیمنٹ میں بحث کیلئے پیش کیا جائے، علامہ اعجاز بہشتی

قومی نوعیت کے انتہائی اہم فیصلے میں پارلیمنٹ کو نظر انداز کرناشکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے،ایم ڈبلیو ایم

بدھ 13 جنوری 2016 22:16

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔13 جنوری۔2016ء) مجلس وحدت مسلمین پپاکستان کے مرکزی سیکرٹری تبلیغات علامہ اعجاز بہشتی نے وحدت ہاوس میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ 34 رکنی مسلم ممالک کے اتحاد میں شمولیت کا مسئلہ پارلیمینٹ میں لایا جائے۔اہم قومی امور پر پارلیمنٹ کو نظر انداز کرنا افسوس ناک ہے۔ ملک کی اکثر جماعتیں حکومت کے اس فیصلے سے متفق نہیں اور اسے نواز شریف کے آل سعود سے خاندانی تعلقات کے پس منظر میں دیکھا جارہا ہے۔

ایسے حالات میں قومی نوعیت کے انتہائی اہم فیصلے میں پارلیمنٹ کو نظر انداز کرناشکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دن رات جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا راگ الاپنے والے ، اہمیت کے حامل قومی مسائل کو پارلیمینٹ میں لانے سے کیوں خائف ہیں؟۔

(جاری ہے)

علامہ اعجاز بہشتی نے کہا کہ آل سعود کی غیر شرعی اور غیر جمہوری ،آمریت سے حجاز مقدس کے عوام بیزارہیں ،لہذا حرمین شریفین کے مقدس نام پر آل سعود کی بادشاہت کا تحفظ کرنے والے اسلامی تعلیمات سے انحراف کر رہے ہیں۔

شیخ باقرالنمر کو امر بالمعروف کرنے کے جرم میں پھانسی دی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاک، چین اقتصادی راہ داری منصوبہ ملک کی قسمت بدلے گا، ملکی تقدیر سے وابستہ مسائل کو شفاف رکھا جائے اور ان منصوبوں میں وفاقی اکائیوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ اس منصوبے پر بلوچستان اور خیبر پختونخواہ نے جن تحفظات کا اظہار کیا ہے انہیں سنجیدہ لیا جائے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ راہداری منصوبے کے روٹ پر انرجی زون،صنعتی زون، بجلی،گیس، فائر آپٹک ،ایل این جی،اقتصادی زون ،ریلوے لائن بھی تعمیر کی جائے۔