بھارتی گاؤں میں شطرنج نے شرابیوں کی زندگی تبدیل کردی

بدھ 13 جنوری 2016 14:18

بھارتی گاؤں میں شطرنج نے شرابیوں کی زندگی تبدیل کردی

ماروتی چل (اردو پوا ئنٹ تازہ ترین اخبار13جنوری- 2016ء) بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ کے ایک گاؤں میں پہلے کبھی بڑی تعداد میں شراب نوشی کا راج تھا اور اب وہاں لوگوں فارغ اوقات میں شطرنج کھیلنا پسند کرتے ہیں یا شطرنج کی بساط پرنئی چالوں کے بارے میں بات کرتے ہیں یہاں تک کہ وہ سوتے وقت بھی اسی کھیل کی بات ہی کرتے ہیں ۔ 1960ء سے 1970ء کی دہائی سے یہ گاؤں شراب نوشی کے حوالے سے مشہور ہوا اور کچھ سال قبل تک بھی یہاں کی اکثریت سستی اور کچی شراب کی عادی تھی ۔

شراب نوشی عام ہونے سے یہاں کی سماجی اور معاشرتی زندگی بری طرح متاثر ہوئی اور گھریلو زندگی برباد ہوگئی جسکے بعد لوگوں نے پولیس اور دیگر مجاز اداروں سے رابطہ کرکے درخواست کی کہ وہ شراب خانے بند کرا کر تمام شراب کو قبضے میں لے ۔

(جاری ہے)

ابتدا میں 10ویں جماعت کے ایک طالبعلم نے گاؤں میں شطرنج متعارف کرایا کیونکہ وہ مشہور امریکی شاطر بابی فشر سے متاثر تھا جس نے 16 برس کی عمر میں گرانڈ ماسٹر کا اعزاز جیتا تھا ، اس نوجوان نے پہلے خود اس کھیل کو سیکھا اور اس کے بعد دوسروں کو مفت میں شطرنج سکھایا جسکے بعد گاؤں کا ہرفرد اسکے پاس شطرنج کھیلنے آگیا اور یوں یہ گاؤں کا من پسند کھیل بن گیا ۔

40 سال میں اس گاؤں کے 600 افراد شطرنج کے بہترین کھلاڑی بن کر شراب نوشی سے دور ہیں کیونکہ وہ شطرنج کو ہی سب سے بڑا نشہ سمجھتے ہیں ۔

بھارتی گاؤں میں شطرنج نے شرابیوں کی زندگی تبدیل کردی