عالمی ادارہ صحت کے مطابق زیرزمین پانی میں آرسینک کی شرح 10مائیکروگرام فی لیٹرسے زائد نہیں ہونی چاہئے،سید زاہد عزیز

گھریلو اور سرکاری ٹیوب ویلوں کے ساتھ زرعی شعبہ میں 12لاکھ سے زائد ٹیوب ویلوں کی موجودگی مستقبل میں پانی کے خطرناک مسائل کی نشاندہی کر رہی ہے، ایم ڈی واسا فیصل آباد

منگل 12 جنوری 2016 22:23

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔12 جنوری۔2016ء) ایم ڈی واسا فیصل آبادسید زاہد عزیز نے نکشاف کیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق زیرزمین پانی میں آرسینک کی شرح 10مائیکروگرام فی لیٹرسے زائد نہیں ہونی چاہئے جبکہ لاہور سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں یہ شرح 50مائیکروگرام سے تجاوز کر وچکی ہے لہٰذا ضرورت ہے کہ زیرزمین پانی کی ہوش ربا پمپنگ کو روکنے کیلئے واٹریوز پالیسی کا نفاذ کیا جائے ، گھریلو اور سرکاری ٹیوب ویلوں کے ساتھ ساتھ زرعی شعبہ میں 12لاکھ سے زائد ٹیوب ویلوں کی موجودگی مستقبل میں پانی کے خطرناک مسائل کی نشاندہی کر رہی ہے۔

ان کاادارہ حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پینے کا صاف پانی واٹر کین اور چھوٹی بوتلوں کے ذریعے شہریوں تک پہنچا رہا ہے جسے خاطر خواہ پذیرائی حاصل ہورہی ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے فیصل آباد زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹراقرار احمد خاں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر دونوں اداروں نے جیل روڈ پر یونیورسٹی حدود میں پانی کی مین لائن بچھانے پر بھی اتفاق کرتے ہوئے باقاعدہ معاہدے پر دستخط بھی کئے۔

معاہدے کے مطابق واسا اپنی مین واٹر سپلائی لائن کو یونیورسٹی سے گزارنے کے عوض واٹر چارجز اور سیوریج سروسز کی فراہمی میں 50فیصد رعایت دے گا ،زرعی یونیورسٹی فیصل آباد اور واساکے ماہرین سیوریج پانی کے دوبارہ استعمال‘ پانی کے مختلف مائیکروبیالوجیکل ٹیسٹ کرنے اور زیرزمین پانی میں آرسینک کی شرح کامختلف پہلوؤں سے جائزہ لینے میں ایک دوسرے کی مدد کرینگے۔

یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹراقرار احمد خاں نے کہا کہ پانی کے دانش مندانہ استعمال کا شعور اجاگر کرنے کیلئے واٹر ایجوکیشن کی بہت زیادہ ضرورت ہے جس کیلئے سکول کی سطح پر پانی کوسلیبس کاحصہ بنایاجانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں زیرزمین پانی کی ہوش ربا پمپنگ کے مقابلہ میں پانی کی بہت کم مقدار ری چارج ہورہی ہے لہٰذا وہ سمجھتے ہیں کہ آسٹریلیاکی طرز پر بارشی پانی کی زیرزمین ری چارجنگ یقینی کے ساتھ ساتھ استعمال شدہ پانی پر ڈسچارج میٹرنصب کرکے بلنگ کو رواج دینے کاوقت قریب آ گیا ہے۔

انہوں نے کہاکہ یونیورسٹی کمیونٹی سروسز کے سالانہ اوسطاً 600سے زائد پروگرام منعقدکررہی ہے جس کے ذریعے مفید اور غیرجانبدارانہ حقائق عوام اور حکومت تک پہنچائے جا رہے ہیں تاکہ نچلی سطح پر لوگوں کی ایجوکیشن اور حکومت کو پالیسی سازی قابل بھروسہ شواہد پر مبنی رہنمائی میسر آ سکے۔ رجسٹرار چوہدری محمد حسین‘ ٹریژر عمر سعید قادری‘ ڈائریکٹر فارم ڈاکٹر ریاض ورک اور واسا کے اعلیٰ انتظامی افسران بھی ملاقات میں موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :