اقتصادی راہداری کے مسئلے پر پہلے سے زیادہ سخت موقف اختیار کرینگے ، منصوبے پر تحفظات کے سلسلے میں صوبائی اسمبلی نے دو متفقہ قراردادیں منظور کیں، وزیراعظم کو خط بھی ارسال کیا گیا ، آل پارٹیز کانفرنس میں وفاقی حکومت سے تحفظات دور کرنے کے مطالبات کئے گئے ،اس حوالے سے کوئی بھی اطمینان بخش جواب نہیں دیا جارہا ، منصوبے پر خیبرپختونخوا کے تحفظات اور تشویش بڑھتی جارہی ہے

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کاتحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب

منگل 12 جنوری 2016 22:19

اقتصادی راہداری کے مسئلے پر پہلے سے زیادہ سخت موقف اختیار کرینگے ، ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے اعلان کیاہے کہ خیبرپختونخوا حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے مسئلے پر پہلے سے زیادہ سخت موقف اختیار کرے گی کیونکہ راہداری پر تحفظات کے سلسلے میں خیبرپختونخوا اسمبلی نے دو متفقہ قراردادیں منظور کی ہیں اور وزیراعظم کو خط بھی ارسال کیا گیا ہے جبکہ آل پارٹیز کانفرنسوں میں بھی وفاقی حکومت سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے تحفظات دور کرنے کے مطالبات کئے گئے ہیں لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے کوئی بھی اطمینان بخش جواب نہیں دیا جارہا وزیراعلیٰ نے کہاکہ راہداری منصوبے پر خیبرپختونخوا کے تحفظات اور تشویش بڑھتی جارہی ہے کیونکہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت آئے روز نئے منصوبے سامنے آرہے ہیں جو مشرقی روٹ پر شروع کئے جارہے ہیں اور ان منصوبوں کے تحت پنجاب سے گزرنے والے مشرقی روٹ کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی ایک نئی دُنیا اور متعدد نئے شہر آباد کرنے کے علاوہ صنعتی شہروں کے قیام کی خفیہ معلومات بھی سامنے آئی ہیں۔

(جاری ہے)

وہ منگل کویہاں پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں اظہار خیال کررہے تھے ۔جو پارٹی کے چیئرمین عمران خان کی قیادت میں منعقد ہوا اجلاس میں سینٹ و قومی اسمبلی کے علاوہ خیبرپختونخوا، پنجاب اور سندھ اسمبلی میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی اراکین نے شرکت کی وزیراعلیٰ پرویز خٹک نے اجلاس کے شرکاء کو پاک چین اقتصادی راہداری ، بجلی کے خالص منافع کے بقایا جات، لوڈ شیڈنگ، خیبرپختونخوا کے اضافی پانی، چشمہ رائٹ بینک کینال سمیت وفاقی حکومت کے ساتھ معاملات کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ وفاقی حکومت خیبرپختونخوا کے عوام کو ان تمام معاملات سے متعلق حقوق کی فراہمی میں نہ صرف ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے بلکہ ان کے بارے میں حقائق کو بھی خفیہ رکھنے کی کوشش کر رہی ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ مغربی روٹ پر صرف ایک سٹرک تعمیر کرنے کا کوئی مقصد نہیں ہو گا بلکہ اقتصادی راہداری وہ شاہراہ تصور کی جائے گی جہاں اکنامک زون اور ان کے لئے بجلی کے منصوبے قائم کئے جائیں گے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی، ریلویز اور گیس کی سہولیات موجود ہوں گی اُنہوں نے کہاکہ اس ضمن میں وفاقی حکومت کی وعدہ خلافی اور بدنیتی اس حقیقت سے صاف ظاہر ہے کہ خیبرپختونخوا سے گزرنے والے مغربی روٹ پر بجلی کے منصوبوں سمیت ان میں سے کسی منصوبے کے آثار موجود نہیں اور نہ ہی مغربی روٹ کے نام پر کوئی سڑک شروع کی گئی ہے جبکہ پنجاب سے گزرنے والے مشرقی روٹ پر بجلی سمیت تمام منصوبوں کے مقامات کا تعین کرکے بعض پر کام بھی شروع کردیا گیا ہے وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا کہ مشرقی راہداری کے ساتھ پورے شہر آباد کئے جارہے ہیں جہاں انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سوشل سسٹم قائم کیا جائے گا اور اس سلسلے میں پنجاب حکومت 300 سٹوڈنٹس کو چینی زبان سیکھنے اور مہارت حاصل کرنے کیلئے چین بھیج رہی ہے اور یہ تمام کام وفاقی حکومت کے غیر معمولی اور غیر متوازن تعاون سے ممکن ہو رہا ہے جبکہ خیبرپختونخوا کو مکمل طور پر نظرانداز کیا جا رہا ہے اُنہوں نے کہا کہ خیبرپختونخو ا کی بجلی اور پانی کا حق بھی وفاقی حکومت چور ی کررہی ہے جبکہ بجلی کے خالص منافع کی مد میں خیبرپختونخوا کے 120 ارب روپے وفاقی حکومت کے ذمے واجب الادا ہیں وزیراعلیٰ نے کہا کہ اگر چشمہ رائٹ بینک کینال کا منصوبہ مکمل کرکے خیبرپختونخوا کو اس کے حصے کا پورا پانی دیا جائے تو اس سے پونے تین لاکھ ایکٹر بنجر اراضی زیر کاشت لا کر خوراک کی کمی پوری کی جاسکتی ہے جبکہ خیبرپختونخوا کو بجلی کی یومیہ مجموعی پیداوار میں 13.5 فیصد کے آئینی حق کی فراہمی سے صوبے میں لوڈ شیڈنگ آدھی ہو سکتی ہے پرویز خٹک نے کہاکہ وہ دو سال سے وفاقی حکومت سے صوبے کی اضافی گیس سے بجلی پیدا کرنے کی اجازت مانگ رہے ہیں لیکن پھربھی کوئی شنوائی نہیں اُنہوں نے کہاکہ صوبے میں اس وقت معاشی ترقی کیلئے حالات سازگار ہیں اور لوگ سرمایہ کاری پر راغب ہو رہے ہیں لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے روڑے اٹکائے جارہے ہیں وزیراعلیٰ نے کہاکہ اقتصادی راہداری کے تحت تمام منصوبے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت پنجاب لے جائے جارہے ہیں اور خیبرپختونخوا کی حق تلفی پر ہم خاموش نہیں بیٹھ سکتے کیونکہ یہ صوبے کے عوام کے حق کا معاملہ ہے جس کیلئے ہمیں لڑنا ہو گا وزیراعلیٰ نے پارلیمانی اجلاس کو خیبرپختونخوا حکومت کی ڈھائی سالہ کارکردگی سے بھی آگاہ کیا اور پی ٹی آئی کے پارلیمانی ارکان پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے حلقوں میں عوام کے ساتھ قریبی رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل حل کریں کیونکہ صوبائی حکومت نے گزشتہ ڈھائی سالوں کے دوران ان گنت قانون سازی، خدماتی شعبوں میں اصلاحات اور گورننس کی درستگی کیلئے کامیاب اقدامات کئے ہیں تاکہ عوام کیلئے آسانیاں پید اہوں اور اب ہم عوام کے مسائل حل کرنے کے قابل ہوگئے ہیں انہوں نے کہاکہ یہ ضروری نہیں کہ الیکشن کے موقع پر ہی عوام سے رابطہ کیا جائے بلکہ عوام کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھنا اور کرپشن و بدعنوانیوں کا راستہ روکنا پی ٹی آئی کے منشور کا حصہ ہے۔