دہشت گردی کے خلاف سعودی اتحاد میں شامل ہیں،کسی ملک میں فوج بھیجنا پالیسی کے خلاف ہے، سرتاج عزیز

صرف اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے ہی فوج بھیجیں گے،سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کر رہے ہیں، سعودی عرب نے پاکستانی فوج بھجوانے کی درخواست نہیں کی، مشیر خارجہ کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

منگل 12 جنوری 2016 22:02

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 جنوری۔2016ء) مشیر خارجہ سر تاج عزیز نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف سعودی اتحاد میں شامل ہیں لیکن سعودی عرب یا کسی اور ملک میں فوج بھیجنا پاکستان کی پالیسی کے خلاف ہے، صرف اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے ہی فوج بھیجیں گے،سعودی عرب اور ایران کی کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

منگل کو خارجہ امور بارے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کو سعودی عرب ایران کشیدگی پر حکومتی پالیسی سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے مشیر برائے خارجہ امورسر تاج عزیز نے بتایا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سعودی قیادت میں قائم 34 ملکی اتحاد میں باضابطہ طور پر شامل ہے لیکن سعوی عرب میں زمینی فوج نہیں بھجوائی جائیگی۔ کسی ملک میں فوج بھیجنا پاکستان کی پالیسی کے خلاف ہے، پاکستان صرف اقوام متحدہ کے امن مشن کے لئے ہی فوج بھیجے گا۔

(جاری ہے)

سرتاج عزیز نے بتایا کہ سعودی عرب نے بھی پاکستانی فوج بھجوانے کی درخواست نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تمام معاملات طے پاگئے ہیں۔ سعودی عرب کے ساتھ انسداد دہشتگردی کیلئے تکنیکی اور خفیہ معلومات کاتبادلہ تو ہوگا لیکن پاکستانی فوج نہیں بھیجی جائے گی۔انہوں نے بتایا کہ مشرق وسطی کی صورتحال پر او آئی سی وزرائے خارجہ کا اجلاس 16 جنوری کو ہوگا جس میں پاکستان کی طرف سے سعودیہ،ایران تنازع کے حل کے لیے اہم تجاویز د ی جائیں گی۔

مشیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان شامی تنازع کے پرامن حل اور مذاکرات کی بحالی کا حامی ہے۔خارجہ امور کمیٹی نے سعودی عرب ایران تنازع میں حکومتی پالیسی کی حمایت کی۔ کمیٹی کے چیئرمین اویس لغاری نے کہا کہ پاکستان کو کشیدگی کی خاتمے میں کلیدی کردار ادا کرنا چاہئے اویس لغاری نے میڈیا سے گفتگو میں پاکستان کے سعودیہ ایران تنازع پر متوازن موقف کی تعریف کی۔