افغانستان میں سازگار ماحول تک مہاجرین کا انخلادیرپا اور قابل عمل نہیں ہو سکتا،صدر آزاد کشمیر

منگل 12 جنوری 2016 21:40

اسلام آباد ۔ 12 جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔12 جنوری۔2016ء) صدر آزاد کشمیر سردار محمد یعقوب خان نے کہا ہے کہ افغانستان میں سازگار ماحول اور روزگار کے ذرائع کی دستیابی تک پاکستان اور آزاد کشمیر سے افغان مہاجرین کا انخلا دیرپا اور قابل عمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ یو این ایچ سی آر اور حکومت پاکستان کی کوششوں سے جتنے بھی افغان مہاجرین وطن واپس گئے وہ اقوام متحدہ کے اداروں سے ڈالر وصول کر کے واپس پاکستان پہنچ گئے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں یو این ایچ سی آر کے ریجنل ہیڈ کی قیادت میں اقوام متحدہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ یو این ایچ سی آر کے ریجنل ہیڈ نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کے کارڈ ختم ہو چکے ہیں جن کی مدت میں دو سال تک توسیع کا معاملہ وزارت سیفران کے پاس ہے ۔

(جاری ہے)

جب کہ آزاد کشمیر میں رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی تعداد چار ہزار ہے ۔

جبکہ غیر رجسٹرڈ مہاجرین کی تعداد کہیں زیادہ ہے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ افغان مہاجرین کی بڑی تعداد نے آزادکشمیر اور پاکستان میں جائیدادیں خریدی ہوئی ہیں اور بڑے بڑے کاروبار چلا رہے ہیں انہیں یقینا واپس جانا ہو گا۔ وہ افغان شہری ہیں افغان حکومت کو ان کی آباد کاری کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے ۔ پاکستان مشکل ترین حالات میں افغان مہاجرین کی میزبانی کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر افغان مہاجرین کے علاوہ مقبوضہ کشمیر سے بھارتی مظالم سے تنگ آ کر نقل مکانی کر کے آنے والے کشمیری بھائیوں کی بھی میزبانی کر رہا ہے ۔ اقوام متحدہ سمیت کوئی عالمی ادارہ ان کی مدد نہیں کر رہا ۔ اس موقع پر آزاد کشمیر کی وزیر سماجی بہبود و ترقی نسواں فرزانہ یعقوب نے کہا کہ پاکستان میں افغانوں کے علاوہ بنگلہ دیش اور دیگر ممالک سے بھی بڑی تعداد میں مہاجرین مقیم ہیں جنہوں نے یہاں شادیاں کر لی ہیں اور وہ معاشرے میں گھل مل گئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ یو این ایچ سی آر کے حکام حکومتوں کے بجائے مہاجرین سے خود رابطے میں رہیں اور انہیں اپنے ملک واپس جانے کے لیے ذہنی اور فکری طور پر آمادہ کیا جائے ۔ افغان مہاجرین پاکستان معشیت کے اندر پیوست ہو چکے ہیں ۔ جنہیں افغانستان میں آباد کرنے کے لیے وہاں وسیع پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے ۔

متعلقہ عنوان :