وزیراعظم پاکستان ایک سال مکمل ہونے کے باوجود کشمیر قانون ساز اسمبلی وکشمیر کونسل کے خطاب کے دوران کئے گئے وعدے کیوں پورے نہیں کرسکے، شوکت جاویدمیر

منگل 12 جنوری 2016 14:24

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 جنوری۔2016ء) پاکستان پیپلزپارٹی آزادکشمیر کے میڈیا ایڈوائزر شوکت جاوید نے کہاہے کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف پانچ فروری کو ایک سال مکمل ہونے کے باوجود آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی اور کشمیر کونسل کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے دوران کیئے گئے وعدے پورے کیوں نہیں کر سکے؟لوڈ شیڈنگ اسلام آباد مظفرآباد ٹرین سروس،سات ارب روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے لیپہ ٹنل سمیت دیگر منصوبہ جات پر کیوں عملدرآمد نہیں ہو سکا کیا یہ منتخب معزز ایوان کی توہین نہیں ؟حزب اقتدار ،حزب اختلاف کے ممبران اسمبلی و کشمیر کونسل دونوں ایوانوں میں جرات مندی کے ساتھ عہد شکنی پر وزیراعظم پاکستان کے خلاف تحریک استحقاق پیش کریں ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز وفاقی وزراء اور مسلم لیگ ن آزادکشمیر کے رہنماؤں کی طرف سے جلسوں میں وزیراعظم آزادکشمیر کے خلاف عائد بیہودہ الزامات عائد کرنے کے خلاف اپنے شدید ردعمل میں کیا انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر سمیت اپنے بعض وزراء کی لاف زنی وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید اور ان کی حکومت کے خلاف رکیک حملوں اور ذاتیات پر مبنی اخلاقی جمہوری روایات کے خلاف بازاری ،غیر شائستہ زبان درازی پر ان کی طنابیں کھینچ کر حفظ مراتب کا درس دیں وزیر امور کشمیر چوہدری برجیس طاہر وفاقی حکومت کے لیئے گورباچوف ثابت ہو گا وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری عبدالمجید نہ صرف قومی سیاستدان ہیں بلکہ ایک جمہوری نظریاتی منتخب سیاسی پارٹی کے سربراہ ہیں جنہوں نے ساری زندگی پاکستان اور کشمیر کے نظریاتی رشتوں کو دوام بخشنے کے لیئے بے مثال جدوجہد کی جمہوریت کے استحکام، آئین و قانون کی حکمرانی عوامی حاکمیت کے لیئے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں اور بوگس مقدمات کا سامنا کیا طویل ترین مارشل لا کے خلاف شہید ذوالفقار علی بھٹو شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کے انقلابی آفاقی نظریات کے لیئے انتھک محنت کی آج مارشل لا کی پیداوارفراری مسلم لیگ کے خودساختہ رہنما اسطرح کی زبان استعمال کر کے آزادکشمیر کے عوام کو فتح نہیں کر سکتے خوددار غیرت مند کشمیر یوں نے کبھی بھی کسی بھی سرکش جابر ،طالع آزما کے سامنے سرنگوں نہیں کیا اس لیئے آزادکشمیر حکومت نے ہمیشہ وفاقی حکومت کے ساتھ اچھے ورکنگ ریلیشن قائم رکھنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی بلکہ جب تحریک انصاف نے دھرنوں کے ذریعے وفاقی حکومت کے لیئے سیاسی گرداب تیار کیا تھا تو سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری ،چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ،سیاسی امور کی چیئرپرسن محترمہ فریال تالپور اور ان کی منتخب اور غیر منتخب ساری ٹیم نے ایوان بالا ،ایوان زریں ،چاروں صوبوں اور آزادکشمیر میں دوٹوک انداز سے حمایت کرکے حکومت گرنے سے بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا تھا اور اب انہوں نے پھر ماضی کی انتقامی روش اختیار کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کو تبدیل کر کے بلوچ عوام کی رائے بلڈوز کی سندھ میں بھی منتخب حکومت کے خلاف لشکر کشی اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے خلاف بدنیتی سے مقدمات قائم کیئے جارہے ہیں خیبر پختون خواہ کے وزیراعلیٰ پرویز خٹک پاک چائنا اقتصادی راہ داری کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اب آزادکشمیر میں عام انتخابات سے قبل دھاندلی کے جو منصوبے تیار کیئے جا رہے ہیں وہ کسی بھی قیمت میں قومی و ملکی مفاد میں نہیں ہو سکتے جس کی وجہ سے بھارت کو عالمی سطح پر پراپیگنڈہ تیز کرنے کا موقع میسر آئے گا جس طرح جنرل مشرف کے دور میں آزادکشمیر میں بعض اداروں نے پری پول ریگنگ کے ذریعے دھاندلی کا راستہ اختیار کیا اور پھر یورپین پارلیمنٹ کی ممبر بارونس ایما نکلسن نے جو رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش کی اس کی وجہ سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی اور مسئلہ کشمیر کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہمارا اب بھی چیئرمین کشمیر کونسل سے مطالبہ ہے کہ وہ پانی سر سے گزرنے سے قبل دونوں اطراف کے کشمیری رہنماؤں کی آل پارٹیز کانفرنس طلب کر کے نظریاتی رشتوں میں بڑھتی ہوئی خلیج رکوائیں اور پانچ فروری کو جو منتخب ایوان سے کیے گئے وعدے پورے کرنے کا عملی ثبوت پیش کریں صدر پاکستان کی طرف سے بلائی گئی کانفرنس میں کشمیری رہنماؤں نے جن تحفظات کا اظہار کیاہے وہ حکومت پاکستان کے لئے تشویشناک ہے ۔

متعلقہ عنوان :