کینو کی برآمدات میں کمی‘ زمیندار عدم توجہی اور حکومتی پالیسیوں سے ناخوش

منگل 12 جنوری 2016 11:20

سرگودھا (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء) سردی کی سنہری دھوپ میں بیٹھ کر کینو کھانے کاالگ ہی مزا ہے۔ سرگودھا کی زمین میٹھے کینو کی پیداوار کیلئے موزوں ترین سمجھی جاتی ہے لیکن باغوں کے مالکان حکومتی پالیسیوں سے کافی نالاں ہیں۔تفصیلات کے مطابق ویسے تو بادشاہت آم کے پاس ہے مگر کینو کو سردیوں کے پھلوں کا بادشاہ تصور کیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

سرگودھا کا کینو دنیا بھر میں پاکستان کی پہچان‘ ذائقے اور وزن کے لحاظ سے سبقت رکھتا ہے مگر زمیندار عالمی منڈیوں تک رسائی نہ پاسکے پر کافی پریشان ہیں۔ کینو کی برآمد سے پاکستان کو 8.5 ملین ڈالر کا زرمبادلہ حاصل ہوتا ہے۔کاشتکار سارا سال محنت کے بعد یہ پھل حاصل کر پاتے ہیں لیکن خاطر خواہ فائدہ نہ ہونے پر حکومتی اقدام سے نالاں ہیں۔ ایکسپورٹ نہ ہوسکنے اور حکومتی عدم توجہی کے باعث زرعی شعبہ روز بروز مشکلات کا شکار ہوتا جارہا ہے۔ پاکستانی کینو اگرچہ دنیا بھر میں ذائقے‘ سائز اور کوالٹی کے حوالے سے منفرد مقام اور پہچان رکھتا ہے لیکن حکومتی عدم توجہ کے باعث اسکی برآمد نہ ہونے سے زمیندار بھی پریشان ہیں اور حکومت بھی بھاری زرمبادلہ سے محروم ہو رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :