پاکستان میں کپاس کی پیداوار گزشتہ 15 برسوں کے مقابلے میں کم ترین سطح پرآ گئی

منگل 12 جنوری 2016 11:20

رحیم یار خان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12 جنوری۔2016ء) پاکستان کی معیشت کا کاٹن پر دارومدار ہے۔ اس سال ملک کی مجموعی پیداوار مقررہ ہدف سے 34 فیصد کم ہے اور کپاس کی پیداوار پچھلے پندرہ سال کے مقابلے میں کم ترین ہے۔تفصیلات کے مطابق رواں سال آغاز سے اب تک ملک بھر میں کپاس کی 92لاکھ 79 ہزار 105 بیلز آ چکی ہیں جو ملکی پیداوار کی پچھلے پندرہ سال کے مقابلے میں کم ترین پیدوار ہے۔

پنجاب میں 55لاکھ 74ہزار 767 بیلزہیں جو 45فیصد کم ہیں جبکہ اس کے مقابلے میں سندھ میں 37لاکھ 4ہزار 338بیلز ہیں جو صرف 4فیصد کم ہیں۔زرعی ماہرین کے مطابق پنجاب میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پیداواری ہدف کم ہے۔ کھاد اور اسپرے وغیرہ کا مہنگا ہونا اوررہی سہی کسر کپاس کی فصل پر کیڑوں کا حملہ اورقیمت کا اچھا نہ ملنا زمیندار کی کمر توڑ دیتاہے۔

(جاری ہے)

یورپی یونین سے پاکستان کو جی ایس پی پلس اسٹیٹس ملنے کے باوجود بدقسمتی سے ٹیکسٹائل ملز کو بجلی اور گیس کی فراہمی نہ ہونے پرخاطر خواہ فائدہ نہیں اٹھا سکا۔

اب پاکستان نے پیداواری ہدف کو پورا کرنے کے لے انڈیا سے 15لاکھ بیلزدرآمدکی ہیں اورمزید ویسٹ افریقہ سے منگوائی جارہی ہیں۔ پیداواری ہدف کو پورا کرنے کے لیے حکومت کوچاہیے کہ ڈیڑھ سال سے تعطل کا شکار کاٹن پالیسی کا اعلان کرے۔

متعلقہ عنوان :