آل پاکستان تاجر اتحاد کا ایمنسٹی اسکیم اور وود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک گیر تاجر کنونشن منعقد کر نے کا اعلان

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم تاجر برادری کا مطالبہ ہی نہیں تھا اس کے ذریعے ملک لو ٹنے والوں کو فائدہ ہو گا ، تاجر اتحاد کے مر کزی صدر کاشف چوہدری کی پر یس کا نفر نس

پیر 11 جنوری 2016 22:46

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 جنوری۔2016ء ) آل پاکستان تاجر اتحاد کے مر کزی صدر محمد کاشف چوہدری نے کہا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے چھوٹے تاجروں کو کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ تاجر برادری نے جس مقصد کیلئے ساڑھے4ماہ پہلے احتجاج شروع کیا تھا اس کا حل اس اسکیم میں کہیں نظر نہیں آتا ۔ ایمنسٹی اسکیم اور وود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک گیر تاجر کنونشن 14جنوری کو اسلام آباد میں منعقد ہوگا ۔

کنونشن میں سیاسی جماعتوں کے نمائندگان کو مدعو نہیں کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آل پاکستان تاجر اتحاد کے دیگر قائدین کے ہمراہ یہاں مقامی ہوٹل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا محمد کاشف چوہدری نے وزیراعظم میاں نوازشریف اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے اپیل کی کہ ملک میں امن وامان کی صورتحال خراب ہونے سے بچانے اور تاجروں کے سڑکوں پر آنے سے قبل وود ہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جائے ۔

(جاری ہے)

کھاتہ داروں کو بینکوں میں پڑی اپنی ہی رقم پر بینک ٹرانزیکشن پر 0.6%ٹیکس کٹوتی قابل قبول نہیں۔ اگر حکومت نے تاجروں کا یہ جائز مطالبہ پورا نہ کیا تو تاجر برادری آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ملک گیر تاجر کنونشن میں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم تاجر برادری کا مطالبہ ہی نہیں تھا اس کے زریعے ملک لو ٹنے والوں کو فائدہ ہو گا ۔

ہم نے وود ہولڈنگ ٹیکس کے خاتمے،ٹیکس نظام میں اصلاحات، ٹیکس ریفارمرز، ایف بی آرکے بوسیدہ ڈھانچے کو ازسرنو منظم کرنے، پہلے سے موجود ٹیکس گزاروں پر بوجھ کم کرنے اور ٹیکس گزاروں میں اضافے کی بات کی تھی۔ مگر حکومت نے چھوٹے تاجروں کے نام پر مافیاز، اسمگلرز، کرپشن کے کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے اسکیم کی منظوری دے دی۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکیم سے کسی چھوٹے تاجر کو کوئی فائدہ نہیں نہ ہی حکومت کی آمدن بڑھے گی۔

نہ ٹیکس نیٹ کو توسیع ملے گی اور نہ ہی بجٹ خسارہ کم ہوگا۔ کالا دھن سفید کرنے کا قانون درحقیقت انہی طبقات کے لیے لایا گیاہے جو اپنی دولت چھپانے اور ٹیکس چوری کرنے کے عادی مجرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیم سالوں سے ٹیکس ادا کرنے والوں کی حوصلہ شکنی ہے ۔ ٹیکس کے منصفانہ نظام کے بغیر قوم کا مستقبل روشن کرنے سے متعلق حکومتی دعوے کھوکھلے ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا تاجروں کو چور کہنے والے خود سب سے بڑے چور ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر خزانہ کئی بار اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ سینیٹ، قومی وصوبائی اسمبلی کے 1151ارکان میں سے 800سے زائد ارکان ٹیکسوں کی مد میں ایک روپیہ بھی قومی خزانے میں جمع نہیں کرواتے ۔ انہوں نے کہا ایمنسٹی اسکیم ایف بی آرکی ناکامی کامنہ بولتا ثبوت ہے۔ اس سے صرف ٹیکس چوروں اور ملی بھگت کرنے والی بیوروکریس کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ حکومت ٹیکس چوروں کی مدد دینے کی اس اسکیم کو تاجروں کے نام سے منسوب نہ کرے۔

متعلقہ عنوان :