بے دخل افرادکوبلاتصدیق لانے والے پر جرمانہ ہوگا،فارنرز ایکٹ 1946کے قواعد میں ترمیم کا نوٹیفیکیشن

جرمانہ فی ڈی پورٹی 5لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے، ہوائی جہاز ، بحری جہاز یا دیگر ذرائع سے لائے جانے والے پائلٹ ، کپتان یا ویسل پر عائد ہوگا

پیر 11 جنوری 2016 21:32

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جنوری۔2016ء)وزارت داخلہ نے فارنرز ایکٹ 1946کے قواعد میں ترمیم کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا۔جس کے تحت وفاقی حکومت اب ڈی پورٹ کئے جانے والے شخص کو بلاتصدیق پاکستان لانے والے ہوائی وبحری جہازوں پر جرمانہ عائد کرسکے گی ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل بلاتصدیق لانے پر پاکستان کوئی کارروائی نہیں کرسکتا تھا لیکن اب وزارت داخلہ نے فارنرز ایکٹ 1946کے قواعد میں ترمیم کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا ہے ،اب کسی بھی ڈی پورٹی کی پاکستانی شہریت کی تصدیق کے بغیر پاکستان آمد ممکن نہیں اورایسا کرنے والوں کیخلاف کارروائی کی جائیگی ۔

اس سے پہلے جنوبی افریقہ ، یورپ اور امریکہ سے بغیر تصدیق لائے گئے ڈی پورٹیز کو واپس تو کردیاگیا لیکن ایف آئی اے کے پاس ڈی پورٹیز کو واپس لانے والے ویسلز (ہوائی و بحری جہازوں ) پرجرمانہ عائد کرنے کا کوئی اختیار نہیں تھا۔ اب ایف آئی اے ڈی یپورٹیز کو بلاتصدیق پاکستان لانے والوں پر جرمانہ عائد کرسکے گی ۔ یہ جرمانہ فی ڈی پورٹی 5لاکھ روپے مقرر کیا گیا ہے ۔ جرمانہ ہوائی جہاز ، بحری جہاز یا دیگر ذرائع سے لائے جانے والے پائلٹ ، کپتان یا ویسل پر عائد ہوگا۔