لیک ویو ، راول ڈیم میں کشتی رانی کا دھندہ زوروں پر پہنچ گیا

،24 ٹھیکیداروں کی زیر پرستی درجنوں موٹر اور50 چپو والی کشتیوں نے شہریوں کو لوٹنا شروع کردیا موٹربوٹس سے دارالحکومت کی ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ، بچوں اور بڑوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے لگی ہیں

پیر 11 جنوری 2016 20:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔11 جنوری۔2016ء) لیک ویو ، راول ڈیم میں کشتی رانی کا دھندہ زور پکڑ گیا ،24 ٹھیکیداروں کی زیر پرستی درجنوں موٹر اور50 چپو والی کشتیوں نے شہریوں کو لوٹنا شروع کردیا ہے گدلا پانی اسلام آباد میں سپلائی ہونے سے وبائی امراض پھوٹ پڑے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں لیک ویو کشتی رانی پر پابندی کے باوجود دو درجن ٹھیکیداروں نے کاروبار جاری رکھے ہوئے ہے جن میں درجنوں موٹر اور پچاس کے قریب چپو سے چلنے والی کشتیاں شہریوں کو لوٹنے میں مصروف ہیں موٹر والی کشتی فی چکر ہزار روپے وصول کررہے ہیں جبکہ چپو سے چلنے والی تین سو روپے فی چکر وصول کررہے ہیں موٹر سے چلنے والی کشتیوں نے دارالحکومت میں ماحولیاتی آلودگی میں شدید اضافہ ہوا ہے جس سے بچوں اور بڑوں میں مختلف بیماریاں پھیلنے لگی ہیں کشتی رانوں کا کہنا ہے کہ ہمیں ہمارے ٹھیکیداروں نے اپنی اپنی کشتیاں چلانے کی ہدایت کررکھی ہے اور اس حوالے سے کسی نے منع نہیں کیا جب اس حوالے سے لیک ویو مینجمنٹ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا کہ پانی والا علاقے ہمارے ذریعے کنٹرول نہیں ہے اسے سملی ڈیم کنٹرول کرتی ہے اس حوالے سے جب پنجاب سمبلی ڈیم سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی تو انہوں نے جواب دینے سے گریز کیا