حضور کی حیات طیبہ پر عمل کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے،تمام مشکلات اور مسائل کا حل سیرت طیبہ میں موجود ہے،

خطے میں جنگ کا آغاز امریکا نے کیا، دہشت گردی کی ذمہ داری صرف مذہبی لوگوں پر عائد کرنا بددیانتی ہے امیرمرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر کاسیرت کانفرنس سے خطاب

پیر 11 جنوری 2016 14:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔11 جنوری۔2016ء ) امیرمرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ تمام مشکلات اور مسائل کا حل سیرت طیبہ میں موجود ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ پر عمل کئے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔ وہ جامع مسجد تقوی وفاقی کالونی میں سالانہ سیرت النبیکا نفرنس سے خطاب کررہے تھے ۔

اسلام امن وسلامتی کا درس دیتا ہے اور اسلامی احکام پر عمل کر کے ہی کامیابی مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سیرت طیبہ کی روشنی میں مغرب اور دیگر اسلام مخالف قوتوں کا بہترین انداز میں مقابلہ کرسکتے ہیں ہمارا مذہب امن وسلامتی کا درس دیتا ہے۔ سیرت طیبہ پر عمل کے ذریعے ہی دہشت گردی، بدامنی ، عدم استحکام اور دیگر مسائل کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔

(جاری ہے)

حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت پر عمل کیے بغیر دنیا میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔ بدامنی کا دائرہ صرف پاکستان تک محدود نہیں بلکہ پوری دنیا ان مسائل کا شکار ہے۔سیرت طیبہ سے رہنمائی حاصل کر کے ان مسائل کا حل نکالا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی ذمہ داری مذہبی لوگوں پر عائد کرنا بددیانتی ہے۔کیا جن لوگوں نے سیاسی اور لسانی بنیادوں پر دہشت گردی نہیں کی ،کیا صرف مذہبی لوگ ہی ملوث ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خطے میں جنگ کا آغاز امریکا نے کیا ہے افغانستان کی جنگ نے پوری دنیا کو خوف میں مبتلا کردیا ہے اور بدامنی کی اصل وجہ بھی یہی جنگ ہے۔ اگر مذاکرات ہوجائیں تو اس سے دنیا میں امن قائم ہوگا۔ ایسا نہ ہوا تو بدامنی کا دائرہ پوری دنیا تک پھیلے گا اور یہ آگ صرف پاکستان تک محدود نہیں رہے گی۔ پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے گی۔ کانفرنس سے ڈاکٹر عبدالغفور راشد، حافظ ممتاز حسین،قاری حنیف ربانی، قاری خالد مجاہد،رانا نصراللہ خاں، حافظ ذاکرالرحمن صدیقی ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔

متعلقہ عنوان :