بی آئی ایس پی اور وزیراعظم انٹر سٹ فری لون خواتین کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے وہ انقلابی پروگرام ہیں جس سے ملک کی خواتین مالی خود انحصاری کی جانب گامزن ہیں،غربت کے خاتمے اور خواتین کی بہبود کیلئے آنے والا ہر پروگرام بلوچستان سے شروع ہوگا،پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کا عمل بلوچستان میں پہلی اسپیکر خاتون راحیلہ حمید درانی کے انتخاب سے شروع ہوچکا ہے ، خواتین کی ترقی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کی قیادت بلوچستان میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی کریں گی، اراکین بلوچستان اسمبلی خواتین کو بااختیار بنانے کے قومی ایجنڈے میں کلیدی کردار ادا کریں،بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن محترمہ ماروی میمن کا بلوچستان اسمبلی کانفرنس ہال میں اراکین اسمبلی سے خطاب

اتوار 10 جنوری 2016 23:41

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10جنوری۔2016ء) و فاقی وزیر مملکت وبینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی چیئر پرسن محترمہ ماروی میمن نے کہا ہے کہ بی آئی ایس پی اور وزیراعظم انٹر سٹ فری لون خواتین کی ترقی اور انہیں بااختیار بنانے کیلئے وہ انقلابی پروگرام ہیں جس سے ملک کی خواتین مالی خود انحصاری کی جانب گامزن ہیں،غربت کے خاتمے اور خواتین کی بہبود کیلئے آنے والا ہر پروگرام بلوچستان سے شروع ہوگا،پاکستان میں خواتین کو بااختیار بنانے کا عمل بلوچستان میں پہلی اسپیکر خاتون راحیلہ حمید درانی کے انتخاب سے شروع ہوچکا ہے اور خواتین کی ترقی کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات کی قیادت بلوچستان میں اسپیکر بلوچستان اسمبلی کریں گی، اراکین بلوچستان اسمبلی خواتین کو بااختیار بنانے کے قومی ایجنڈے میں کلیدی کردار ادا کریں،ان خیالات کااظہار انہوں نے اتوار کو بلوچستان اسمبلی کانفرنس ہال میں اراکین اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

محترمہ ماروی میمن نے کہا کہ خواتین کو باختیار بنانے کے تمام قومی منصوبے بلاشبہ ایک انقلاب ہیں مسلم لیگ (ن)کی حکومت پائیدار اقدار اور قومی روایات کے منافی کوئی کام نہیں کرے گی،انہوں نے کہا کہ مختلف مہلک بیماریوں سے بچنے کی قومی مہم ،وسیلہ حق پروگرام ،خوارک کی کمی ،مدر اینڈ چائلڈ کیئر پروگرام اور مردم شماری کے عمل اور پی آئی ایس پی کے دوبارہ سروے میں تمام اراکین بلوچستان اسمبلی کو فعال کردار اداکرتے ہوئے ان اہم قومی ذمہ داریوں سے نبردآزما ہونے کے لیے اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لانا ہونگی،سی پیک منصوبے کے تحت بلوچستان سمیت ملک بھرمیں اہم تبدیلیاں رونما ہونگی اور خواتین سمیت مقامی لوگوں کے لیے روزگار کے بے پنا مواقع پیدا ہونگے تاہم اس سے قبل ہمیں اپنے ذرائع سے بھی لوگوں کو روزگار فراہم کرنا ہے ،انہوں نے کہا کہ وسیلہ حق پروگرام کے تحت بلوچستان میں شرح خواندگی میں اضافے کے لیے خاطر خواہ اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،موسیٰ خیل میں زیر التوا منصوبے کو فعال کیا جارہا ہے اور اس منصوبے میں تاخیر کے مرتکب اہلکاروں سے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی،انہوں نے کہا کہ وسیلہ حق پروگرام کے تحت سوشل موبلائزیشن کا وقت پورا ہورہاہے اب محکمہ تعلیم بلوچستان بی آئی ایس پی کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے حاضری کے اعداد شمار کو یقینی بنائے تاکہ اس پروگرام کو کامیابی سے ہمکنا ر کیا جاسکے۔

ماروی میمن نے کہا کہ بلوچستان میں شناختی کارڈز کی بند ش کے معاملے کو وفاقی ارباب اختیار کے نوٹس میں لایا جائے گا اور ہماری کوشش ہوگی کہ یہ معاملہ مردم شماری سے قبل ہی حل کرلیا جائے۔انہوں نے کہا کہ مردم شماری قومی ترقی کی منصوبہ بند ی کے باعث نہایت اہمیت کی حامل ہے لہذا مردم شماری کے عمل میں کسی بھی قوم یا کمیونٹی کے ساتھ امتیازی سلوک ہرگز نہیں ہوگا،انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار بلوچستان کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور مسلم لیگ(ن)کے نئے وزیراعلیٰ نواب ثنا ء اللہ خان زہری کی قیادت میں آئندہ ڈھائی سالوں کے دوران بلوچستان تیزی سے ترقی کی منازل طے کرے گا ،وفاقی حکومت بلوچستان کی ترقی کے لیے ہر ممکن تعاون کرے گی۔

اس موقع پر راحیلہ حمید درانی نے خیر مقدمی کلمات اداکرتے ہوئے کہا کہ متحرمہ ماروی میمن نے بلوچستان کے عوام کے درد دکھ میں ہمیشہ شریک رہ کر قومی سیاست میں ایک مثالی کردار ادا کیا ہے اور موجودہ وقت خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے ان کی کاوشیں قابل ستائش ہیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے محترمہ ماروی میمن سمیت قومی خدمت کے لیے اپنی جس اچھی ٹیم کا انتخاب کیا ہے اس کی بدولت قومی فیصلہ سازی میں حکومتی ثمرات عوام تک پہنچ رہے ہیں۔