چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ایٹمی صلاحیت کے بعد پاکستان کا دوسرا بڑا پراجیکٹ ہے جو ملک کی ترقی کا ضامن ہے ، اسے ایک خاص علاقے تک محدودکرکے مرکزی حکومت اسے متنازعہ نہ بنائے،ملاکنڈ ڈویژن کا بھی اس منصوبے پر بھرپور حق ہے، ملاکنڈ ڈویژن کے مسائل پر ایک 27رکنی کمیٹی بنائی ہے جو عنقریب میری قیادت میں وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم سے ملاقات کریگی،کمیٹی مشترکہ اعلامیہ میں بیان کئے گئے مسائل اور تجویز کردہ اقدامات پر بات کریگی تاکہ مشترکہ اعلامیہ کو آئندہ کے صوبائی اور وفاقی بجٹ کا حصہ بنایا جاسکے،دوسری کمیٹی ملاکنڈ ڈویژن کے دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی فلاح و بہبود اور مسائل کے حل کیلئے بنائی گئی ہے جوصوبائی اور وفاقی حکومت سے بات کرے گی،ملاکنڈ ڈویژن کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہدجاری رکھیں گے ،جواین جی اوز ملک کی ثقافت اور سا لمیت کے خلاف کام کررہی ہیں ان کو کسی صورت ملک میں برداشت نہیں کرسکتے ،امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق کی پریس کانفرنس

اتوار 10 جنوری 2016 21:26

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور ایٹمی صلاحیت کے بعد پاکستان کا دوسرا بڑا پراجیکٹ ہے جو ملک کی ترقی کا ضامن ہے ، اسے ایک خاص علاقے تک محدودکرکے مرکزی حکومت اسے متنازعہ نہ بنائے،ملاکنڈ ڈویژن کا بھی اس منصوبے پر بھرپور حق ہے، ملاکنڈ ڈویژن کے مسائل پر ایک 27رکنی کمیٹی بنائی ہے جو عنقریب میری قیادت میں وزیر اعلیٰ اور وزیر اعظم سے ملاقات کریگی،کمیٹی مشترکہ اعلامیہ میں بیان کئے گئے مسائل اور تجویز کردہ اقدامات پر بات کریگی تاکہ مشترکہ اعلامیہ کو آئندہ کے صوبائی اور وفاقی بجٹ کا حصہ بنایا جاسکے،دوسری کمیٹی ملاکنڈ ڈویژن کے دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی فلاح و بہبود اور مسائل کے حل کیلئے بنائی گئی ہے جوصوبائی اور وفاقی حکومت سے بات کرے گی ۔

(جاری ہے)

ملاکنڈ ڈویژن کے مسائل کے حل کیلئے مشترکہ جدوجہدجاری رکھیں گے ،جواین جی اوز ملک کی ثقافت اور سا لمیت کے خلاف کام کررہی ہیں ان کو کسی صورت ملک میں برداشت نہیں کرسکتے اور جو ملک کے عوام کی خدمت کررہی ہیں ملکی ثقافت کو فروغ دے رہی ہیں ایسے این جی اوز کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں ۔ جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے فشنگ ہٹ چکدرہ میں اپنی صدارت میں ملاکنڈ ڈویژن کے مسائل کے حوالے سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس کے اختتام پر کانفرنس کا اعلامیہ جاری کرتے ہوئے ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا آل پارٹیز کانفرنس میں جماعت اسلامی خیبرپختونخوا مشتاق احمد خان ،جمعیت علمائے اسلام ف کے صوبائی امیر مولانا گل نصیب خان ،پاکستان پیپلز پارٹی کے صاحب زادہ ثناء اللہ، سینیٹراحمد حسن خان ،محمد علی شاہ باچا ،پاکستان تحریک انساف کے ایم این اے جنید اکبر،وزیر اعلیٰ کے مشیر شکیل خان ،ڈاکٹر حیدر علی ،عوامی نیشنل پارٹی کے ایم پی اے سید جعفر شاہ ،قومی وطن پارٹی کے بخت بیدار مسلم لیگ ن کے سینیٹر نثار ملاکنڈ،ایم این اے ڈاکٹر عباد،جماعت اسلامی کے ممبران قومی وصوبائی اسمبلی صاحبزادہ طارق اللہ ،صاحب زادہ محمد یعقوب شیر اکبر خان ،محمد علی ، اعزاز الملک افکاری ،سینئر صوبائی وزیر عنایت اللہ خان صوبائی وزیر خزانہ مظفر سید ،صوبائی وزیر زکواٰةعشر و مذہبی امور و اوقاف حاجی حبیب الرحمان،عائشہ سید ایم این اے ،ضلعی وتحصیل ناظمین اورآل پاکستان مسلم لیگ ،ٹریڈ یونین ملاکنڈ سمیت دیگر مقامی عمائدین کی ایک بڑی تعداد نے بھی شرکت کی ۔

سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن کے تمام ممبران سینیٹ ،اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ،ضلعی و تحصیل ناظمین کا جرگہ طویل مشاور ت سے ایک اعلامیہ پر متفق ہوا ہے اور اس اعلامیہ کو بہت جلد عملی جامہ پہنائینگے۔انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویژن گذشتہ ایک عرصے سے دہشت گردی سمیت دیگر قدرتی آفات کا شکار رہا اس وجہ سے اس خطے کوشدید مشکلات کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ ہم تمام منتخب نمائندوں اور معززین کا شکریہ اداکرتے ہیں کہ انہوں نے آج سارا دن خطے کی ترقی کیلئے بلائی جانے والی اے پی سی میں شرکت کی اور اپنی تجاویز پیش کیں امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملاکنڈ ڈویژن کے منتخب سینیٹرز،ممبران قومی اسمبلی ،ممبران صوبائی ،ضلعی ناظمین ،تحصیل ناظمین اور عمائدین پر مشتمل جرگہ حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ مجوزہ پاک چین راہداری کے لیئے ملاکنڈ ڈویڑن ایک مختصر اور سہل تر راستہ فراہم کرتا ہے جس کا ایک بڑا فائدہ افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں تک آسان اور کم ترین راستے کے ذریعے رابطہ بھی ہے- اس لئے اس راہداری کے منصوبے میں شامل روٹ کو ملاکنڈ ڈویڑن سے گذارنے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے ،لواری ٹنل کو جنگی بنیادوں پر مکمل کیا جائے اور ملاکنڈٹنل کوآئندہ پی ایس ڈی پی میں شامل کیا جائے۔

اس علاقے میں ابھی تک سوئی گیس سپلائی نہیں ہوسکی ہے جس سے علاقے میں جنگلات کی کٹائی کے ساتھ ساتھ لوگوں کے احساس محرومی میں بھی اضافہ ہورہا ہے، اس لیے ملاکنڈ ڈویڑن کے تما ضلعوں کو ترجیحی بنیادوں پر سوئی گیس فراہم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ ڈویڑن قدرتی وسائل سے مالامال علاقہ ہے لیکن یہاں کے قدرتی مسائل کوکماحقہ بروئے کارنہیں لایا گیا ہے- یہاں پر آبی وسائل سے کثیر مقدارکے چھوٹے ، درمیانے اور بڑے منصوبوں کے ذریعے 21 ہزار میگاواٹ سے پن بجلی پیدا کی جاسکتی ہے- حکومت خیبر پختونخوا کے پاس فی الحال ایک ہزار میگا واٹ پن بجلی کے منصوبے تیار ہیں لیکن مطلوبہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہیں۔

جرگہ مطالبہ کرتا ہے کہ پچھلے دس بارہ سالوں کے دوران ملاکنڈ ڈویڑن قدرتی اور انسانی آفات سے شدید متاثرہوا ہے جس کے نتیجے میں ہزاروں لوگ بے گھر ہوگئے، اربوں روپے کا مالی نقصان ہوا، سینکڑوں کی تعداد میں قیمتی انسانی جانیں ضائع ہوئیں، اور پورا سماجی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا- 2005 اور 2015 کے زلزلوں ، 2010 کے سیلابوں اور 2007 کے بعد دہشت گردی سے 30 ارب روپے کے انفراسٹرکچرتبا ہ ہوا جو کہ صوبائی حکومت کے بس کا کام نہیں ہے۔اس لیے سرکاری انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے تیس ارب کی بحالی کا خصوصی پیکج دیا جائے۔