”داعش ‘حکمران اور کر پشن “تینوں ملک کیلئے بڑا خطرہ بن چکے ہیں‘ ڈاکٹر طاہر القادری ، موجودہ حکمرانوں خود نیشنل ایکشن پلان میں رکاوٹ بن چکے ہیں ‘ ملک میں جو امن نظر آرہا ہے اسکا کر یڈ ٹ پاک افواج اور آپریشن ضرب عضب کو جاتا ہے‘ملک میں جب بھی احتساب کا شفاف نظام قائم ہو جا ئیگا 90فیصد جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے ‘سانحہ مہناج القران کے ذمہ داروں کو سزادلانے کیلئے کسی بھی قر بانی اور جد وجہد سے گر یز نہیں کیا جا ئیگا‘سر براہ پاکستان عوامی تحر یک کا انٹر ویو

اتوار 10 جنوری 2016 20:37

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10جنوری۔2016ء) پاکستان عوامی تحر یک کے سر براہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ”داعش ‘حکمران اور کر پشن “تینوں ملک کیلئے بڑا خطرہ بن چکے ہیں اور موجودہ حکمرانوں خود نیشنل ایکشن پلان میں رکاوٹ بن چکے ہیں ‘ ملک میں جو امن نظر آرہا ہے اسکا کر یڈ ٹ پاک افواج اور آپریشن ضرب عضب کو جاتا ہے‘ملک میں جب بھی احتساب کا شفاف نظام قائم ہو جا ئیگا 90فیصد جیلوں کی سلاخوں کے پیچھے ہوں گے ‘سانحہ مہناج القران کے ذمہ داروں کو سزادلانے کیلئے کسی بھی قر بانی اور جد وجہد سے گر یز نہیں کیا جا ئیگا ۔

اپنے ایک انٹر ویو کے دوران عوامی تحر یک کے سر براہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ پاکستان میں انتخابی نظام اتنا کر پٹ ہو چکا ہے کہ جسکی پوری دنیا میں کوئی مثال نہیں ملتی اور اگر الیکشن کمیشن کی بات کی جائے تو اسکو اپنے فائدے کے سواکچھ نظر نہیں آتا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اگر پاکستان کو کر پٹ حکومتی نظام سے نجات دلانی ہے تواسکے لیے سب سے پہلے ملک میں انتخابی نظام کو شفاف کر نا ہو گا کیونکہ جب تک شفاف انتخابات کے ذریعے عوامی نمائندے اسمبلیوں میں نہیں آئیں گے ملک میں کسی قسم کی تبدیلی کا سوال ہی پیدا نہیں ہو تا اور کرپشن ‘لوٹ مار اور کر پشن سمیت دیگر مسائل عوام کا مقدر بنے رہیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ایکشن پلان کو دہشت گردوں کے ہمدرد حکمرانوں نے سلیکشن پلان میں بدل دیا ہے‘ حکومت کے اندر حکومت اور ریاست کے اندر ریاست قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”داعش ‘حکمران اور کر پشن “تینوں ملک کیلئے بڑا خطرہ بن چکے ہیں اور موجودہ حکمرانوں خود نیشنل ایکشن پلان میں رکاوٹ بن چکے ہیں۔