جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیمی نصاب فرقہ واریت کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،سید جعفر شاہ

ہفتہ 9 جنوری 2016 22:12

چکوال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء) ممتاز ماہر تعلیم سید جعفر شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتے ہوئے تشدد پسندانہ رجحانات کے خاتمے اور مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے تعلیمی نصاب کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ،تاکہ طلباء کی مضبوط کردار سازی ممکن بنائی جا سکے ۔ ان خیالات کا اظہار ماہرین تعلیم نے مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے حوالے سے منعقدہ تربیتی پروگراموں خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔

ماہرین کے مطابق کسی بھی معاشرے میں مساوات ، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے فروغ کے حصول کے لیے اساتذہ کو مناسب تربیت اور معاشرہ میں باوقار مقام فراہم کرنا لازمی امر ہے۔ تفصیلات کے مطابق ملک میں پھیلتے ہوئے مذہبی انتشار اور عدم برداشت کے رویوں کے خاتمے کے لیے مستقبل کے معمار اور نوجوان نسل کے کلیدی کردار کو اجاگر کرنے کے لیے شعور فاؤنڈیشن فار ایجوکیشن کی جانب سے چکوال میں واقع مختلف سکولوں کے طلباء کے لیے تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جن میں ماہرین تعلیم نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنے گھر اور معاشرے میں مذہبی ہم آہنگی اور برداشت کے رویوں کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں ۔

(جاری ہے)

شعور فاؤنڈیشن کی جانب سے ان تربیتی پروگراموں کا انعقادحراسکول چکوال ،گورنمنٹ ہائی سکول بڈھیال اور گورنمنٹ ہائی سکول چکرال میں کیا گیا۔ ان تربیتی پروگراموں کا انعقاد گورنمنٹ ہائی سکول نمبر 1ڈھڈیال میں کیا گیا جس میں ممتاز ماہر تعلیم سید جعفر شاہ نے معاشرے اور فرد کی کردار سازی میں طلباء کے کردار کے حوالے سے مفصل گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طلباء کا مثبت کردار کسی بھی معاشرے میں انسانی اقدار کے فروغ اور ترقی میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہمضبوط کردار کے حامل طلباء معاشرتی اقدار کے فروغ اور برداشت کے جذبے سے بھرپور معاشرے کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کلاس رومز کے اندر بھائی چارے کے فروغ اور دوسروں کے جذبات کا احترام ایک تعلیمی معاشرے کے لیے بنیادی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ انھوں نے طلباء پر زور دیا کہ دوسروں پر اپنا دین یا عقیدہ زبردستی ٹھونسنا کسی طور بھی اسلامی فعل قرار نہیں دیا جاسکتا۔

سید جعفر شاہ نیحضوراکرمؐ کی حیات مبارکہ سے مختلف واقعات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ اپنے عمل اور اعلی اخلاق سے دوسروں کو اپنی طرف مائل کرنا ہی اسلام کا پسندیدہ راستہ ہے مگر ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم نے اختلاف رائے پر کفر کے فتوے جاری کرنا شروع کردیئے ہیں۔ انھوں نے طلباء پر زور دیا کہ ملک کو درپیش مذہبی منافرت کے بد ترین بحران کے خاتمے میں مرکزی کردار ادا کریں اور فرقہ واریت کو جڑ سے اکھاڑپھینکیں۔

سید جعفر شاہ نے معاشرے میں بڑھتے ہوئے عدم برداشت کے رویے اور زوال پذیر معاشرتی و انسانی اقدار کی بحالی میں اساتذہ کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے مختلف مذاہب اور فرقوں کی تعلیمات کے حوالے دیتے ہوئے طلباء پر زور دیا کہ کلاس رومز میں برداشت کے کلچر کو فروغ دیا جائے اور معاشرے میں رہنے والا ہر فرد بنیادی انسانی حقوق اور اظہار رائے کی مکمل آزادی رکھتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ مذہبی ہم آہنگی اور مساوات کی تعلیم دینا ہر استاد کا بنیادی فریضہ ہے۔ سید جعفر شاہ کا کہنا تھا کہ اساتذہ سے منسوب توقعات کے حصول کے لیے انھیں مناسب تربیت اور معاشرے میں باہمی وقار کی فراہمی یقینی بنائی جانی چاہیئے۔ ان کا کہنا تھا کہ استاد گھر سے باہر طالب علم کے لیے پہلے بیرونی رابطے کی حیثیت رکھتا ہے اور اس لـحاظ سے معاشرے کا عکاس ٹھہرایا جاسکتا ہے اس لیے اساتذہ کو حتی الامکان کوشش کرنی چاہیئے کہ وہ ہم آہنگی اور برداشت کے رویوں کو فروغ دیں تاکہ ہمارا ملک مذہبی منافرت کے عفریت سے بچ سکے۔

مذہبی ہم آہنگی اور فرقہ واریت کے خلاف شعور فاؤنڈیشن (SFEA)کے پروگرام رابطہ کے زیر اہتمام چکوال میں مدارس ، سکول اساتذہ ، طلباء اور کمیونٹی کے لیے مختلف تربیتی پروگراموں کا انعقاد کیا جا رہا ہے جن کا بنیادی مقصد معاشرے میں برداشت اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔