کوئٹہ،جماعت اسلامی بلوچستان کی صوبائی مجلس شوریٰ کا دوروزہ اجلاس ،ملکی وعلاقائی مسائل وملکی صورتحال ، تنظیمی رپورٹ کاجائزہ

ہفتہ 9 جنوری 2016 20:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء) جماعت اسلامی بلوچستان کے صوبائی مجلس شوریٰ کا دوروزہ اجلاس زیر صدار ت صوبائی امیرمولاناعبدالحق ہاشمی الفلاح ہاؤس کوئٹہ شروع ہوا اجلاس میں صوبہ بھر سے اراکین شوریٰ ، امرائے اضلاع اور برادرتنظیموں کے سربرا ن نے شرکت کی اس موقع پر ملکی وعلاقائی مسائل وملکی صورتحال ، تنظیمی رپورٹ کاجائزہ لیاگیا ۔

اس موقع پر افتتاحی خطاب کرتے ہوئے صوبائی امیر مولانا عبدالحق الحق ہاشمی نے کہ بلدیاتی اداروں کو وسائل واختیارات فی الفور دیے جائیں ڈھائی سال بلاوجہ انتظارکر وانا صوبے کے عوام کیساتھ زیادتی ہے عوامی مسائل کو اجاگر کرنے اورعوام کی رہنمائی کیلئے جماعت اسلامی جدوجہد جاری رکھے گی جماعت اسلامی کو بلوچستان بھر میں تنظیمی طور پر پھیلاکر عوام کو اچھی قیادت ومنظم پلیٹ فارم فراہم کریں گے بلوچستان وسائل سے مالا مال اہم خطہ ہے مگر گوادر وصوبائی دارالحکومت سمیت مسائل ومشکلات نے ہر ضلع کے عوام کو پریشان کر رکھا ہے صوبائی دارالحکومت کو ہر صورت میگاپراجیکٹس دے دیا جائے گوادر کے عوام کو پینے کے پانی اور صوبہ بھر کے دور درازعلاقوں میں سڑکوں اور تعلیم وصحت کے منصوبوں کو اہمیت دی جائیں ڈھائی سال گزرگئے آئندہ ڈھائی سالوں میں مسائل کو حل کر نے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

صوبہ کے کچھ علاقوں بلخصوص صوبائی دارالحکومت میں ٹارگٹ کلنگ جاری ہے آئندہ ڈھائی سالوں میں بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم وروزگاراورترقی دینے کیلئے فوری منصوبہ بندی کی جائے ۔حکمرانوں کا قرضوں پر ملک چلانا اور کرپشن سے آنکھیں بند کرنا دانشمندی نہیں قومی سطح پر سادگی اپنائی جائیں سود کو جاری رکھنا نظریہ پاکستان سے روگردانی اور اللہ کے قہر وغضب کودعوت دینے کے مترادف ہے ۔

سراج الحق کی قیادت میں جماعت اسلامی ملک کو اسلامی بنانے کی جدوجہد کر رہی ہے ۔عوام الناس خصوصاً نوجوانوں کا جماعت اسلامی جوق درجوق جماعت اسلامی میں شمولیت خوش آئند ہے انشاء اللہ جماعت اسلامی ہی اس ملک کو مسائل ومشکلات اور پریشانیوں سے نجات دلاکر بلوچستان کو خوشحال اور پرامن بنائیگی۔ اجلاس میں صوبہ بھر سے اراکین شوریٰ وصوبائی ذمہ داران مولانا ہدایت الرحمان بلوچ،مولانا عبدالحئی مندوخیل ،ڈاکٹرمحمد ابراہیم،بشیراحمدماندائی، زاہدا ختر بلوچ ،عبدالمتین اخوندزادہ ،پروفسیر مولانا عبدالخالق مندوخیل ،پروفیسر سید امان اللہ شادیزئی ،مولانا عبدالکبیر کاکڑ،مولانا عبداللہ ہاشمی ، پروفیسر عبیداللہ زہری ،مولانا نیازمحمد ، قاری امداداللہ ، مولانا تاج محمد ،مولانا مولادادکاکڑ ، لعل محمد صابر ،سید نقیب اللہ ، عبیداللہ عادل ، مولانا عبدالواحد زہری ، مولانا محمد ایوب منصور، یارمحمد کھوسہ ، غلام یاسین بلوچ ، مولوی امان اللہ ،سعید احمد بلوچ، حافظ مولا بخش ، عبدالعابد رند، مولانا محمد قاسم، مولانا عبدالمالک مجاہد ،حاجی عبدالکریم کدیزئی،حافظ محمد حنیف کاکڑ، سید محمد دمڑ،مولوی نور محمد مدنی ، مولوی لیاقت بلوچ ودیگر نے شرکت کی ۔

اجلاس کے شرکاء نے خطاب میں کہا کہ جماعت اسلامی حکومتوں کو ٹھیک راستے پر ڈالنے ،عوامی مسائل کو حل کرنے اور تعلیم وتربیت اور اصلاح کی جدوجہد کر رہی ہے ملازمین کو احتجاج پر مجبور نہ کیا جائے بلکہ ان کے جائز مسائل فوری حل کیا جائے ۔اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ جماعت اسلامی اللہ کے دین پر قائم جماعت ہے۔ دعوت کو ہر آدمی تک پہنچانا ضروری ہے جماعت اسلامی صوبے کے تما م علاقوں میں کام کرنے والی واحد جماعت ہے ۔

دعوت کے کام کو محض خواہشات تک محدود نہ رکھا جائے بلکہ مقصد کے حصول کیلئے جدوجہد کی جائے ہم اصلاح معاشرہ ،تزکیہ نفس ،فکر آخرت سمیت ذہن سازی وتقویٰ کا کام کرتے رہیں گے انشاء اللہ سیاست کو پاکیزہ بناکر پاکستان کو اسلامی اور بلوچستان کو خوشحال بناکر دم لیں گے اجلاس اتوارکو بھی جاری رہیگا جس میں صوبائی جماعت ،ضلعی جماعتیں اوربرادر تنظیموں کی رپورٹس پیش کی جائیگی،مختلف مسائل کے حوالے قراردادیں بھی پاس کی جائیگی ۔