گزشتہ سال جب یو بی جی کی قیادت نے فیڈریشن کی باگ دوڑ سنبھالی تو خزانہ مکمل طور پر خالی تھا،عبد الرحیم جانو

فیڈریشن میں بے شمار اصلاحات نافذ کیں، بے شمار غیر ضروری اخراجات کا خاتمہ کیا، ریوینیو میں بے پناہ اضافہ ہوا ،میڈیاسے گفتگو

ہفتہ 9 جنوری 2016 18:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء)رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن آف پاکستان کے سرپرست اعلیٰ اور ایف پی سی سی آئی کے سابق سینیئر نائب صدر اور سابق انچارج اکاؤنٹ ، فیئر اینڈ ایگزیبیشن اور FPCCI ایکسپورٹ / ا چیومینٹ ایوارڈ کمیٹی کے سربراہ عبد الرحیم جانو نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پچھلے سال جب یو بی جی کی قیادت نے فیڈریشن کی باگ دوڑ سنبھالی تو خزانہ مکمل طور پر خالی تھا یہاں تک کہ FPCCI کے ملازمین کے اسٹاف پراوڈنٹ فنڈ سے بھی 40 لاکھ روپے نکال لئے گئے تھے ۔

سابق صدر FPCCI میاں ادریس اور سابق سینیئر نائب صدر عبد الرحیم جانو نے فیڈریشن میں بے شمار اصلاحات نافذ کیں، بے شمار غیر ضروری اخراجات کا خاتمہ کیا، کئی ایسے اقدامات کئے جس سے FPCCI کے ریوینیو میں بے پناہ اضافہ ہوا اسوقت FPCCI کے بینک اکاؤنٹ میں تقریباََ 9 کروڑ روپے کا بیلینس موجود ہے اور FPCCI کو مالی طور پر اتنا مستحکم کردیا ہے کہ آنیوالی قیاددت کیلئے مضبوط مالی آسانی فراہم کر دی ہے ۔

(جاری ہے)

FPCCI کی سابقہ قیادت کے دور میں عہدیداران کے ہوٹل کے اخراجات اور ہوائی جہاز کے ٹکٹ بھی FPCCI کے کھاتے سے ادا کئے جاتے تھے جس کو UBG کی قیادت نے ختم کیا اور تمام سفری اخراجات صدر ، سینیئر نائب صدر وغیرہ نے اپنی ذاتی جیب سے ادا کئے۔ اسکے علاوہ پیٹرول کی مد میں ماہانہ 3 لاکھ روپے تک کے اخراجات ہوتے تھے جس کو کم کر کے ماہانہ 30 ہزار تک کر دیا ۔

FPCCI کی بلڈنگ میں موجود کرایہ داروں مثلاََ موبی لنک اور شیرازی گروپ وغیرہ کے ایگریمینٹ بھی ختم ہوچکے تھے جسکو انہوں نے مذاکرات کر کے نئی شرائط پر معاہدہ کیا اور کرایہ میں اضافہ کیا جس سے فیڈریشن کو ایک خطیر رقم کی آمدنی ہوئی ۔ شیرازی گروپ کا سابقہ ایگریمینٹ 50 روپے فی اسکوائر فٹ سے بڑھا کر 200 روپے فی اسکوائر فٹ پر تجدید کی جس کی وجہ سے FPCCI کو تقریباََ 1 کروڑ 92 لاکھ روپے کا چیک موصول ہوگیا ہے اس کے علاوہ موبی لنک کا چیک بھی وصول ہوگیا ہے ۔

پرانے کرایوں کی مد میں تقریباََ ایک کروڑ پچیس لاکھ روپے پینڈنگ تھے جس میں سے 90 لاکھ روپے وصول ہوچکے ہیں اور امید ہے کہ باقی رقم بھی جلد وصول ہوجائیگی ۔ فیئر اینڈ ایگزیبیشن کمیٹی کے سر براہ کے طور پر بھر پور میرٹ اور صاف شفاف طریقہ اختیار کیا اور فیڈریشن سے کرپشن کلچر کا مکمل خاتمہ کر دیا تمام امیدواروں کی موجودگی میں مکمل میرٹ اور قرعہ اندازی کے ذریعے انتخاب کیا گیا اور یہ خیال رکھا گیا کہ اسٹا ل حاصل کرنے والے امیدوار اپنی پراڈکٹ ایکسپورٹ کرنے کے قابل ہوجائیں اور آئندہ اہم ایکسپورٹرز میں ان کا شمار ہوسکے ۔

فیئر اینڈ ایگزیبیشن کمیٹی کے سربراہ کے طور پر اقدامات کے بعد اس مد میں تقریباََ 2 کروڑ 18 لاکھ روپے کی آمدنی ہوئی ۔ FPCCI کی اسلام آبا د میں کیپیٹل آفس کی بلڈنگ کی تعمیر بھی تین سال سے رکی ہوئی تھی سابقہ قیادت کے دور میں بے انتہا مالی بے قاعدگیاں ہوئی تھی ۔ میاں ادریس نے UBG کی قیادت کی رہنمائی اور اپنے سینیئر نائب صدر اور نائب صدور کے سا تھ ملکر مثبت راہ عمل اختیار کی اور کیپیٹل آفس کی تعمیر کیلئے راست اقدامات کئے ۔

اسی ماہ بلڈنگ کی تنظیم نو کا کام شروع ہوجائیگا اور امید ہے موجودہ صدر عبد الرؤف عالم اور سینیئر نائب صدر خالد تواب کی سربراہی میں بلڈنگ کا افتتاح ہوجائے گا ۔ اس بلڈنگ میں FPCCI کے لئے 2 منزلیں مخصوص کی جائینگی جبکہ بقیہ حصہ کرایہ پر اٹھایا جائے گا جس سے بھی ایف پی سی سی آئی کو اچھی آمدنی متوقع ہے ۔ اسکے علاوہ FPCCI کے ہیڈ آفس کراچی میں بھی کئی ترقیاتی کام کروائے گئے ۔

اسٹاف کی تنخواہوں میں بھی اضافہ کیا گیا اسکے باوجود FPCCI کے ریوینیو میں اضافہ ہو ا۔ واضح رہے کہ فیڈریشن کی تاریخ میں عبد الرحیم جانو کی بطور سینیئر نائب صدر گراں قدر خدمات کے اعتراف کے طور پر میاں ادریس نے ان کو وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف کے ہاتھوں گولڈ میڈل سے نوازا ۔ مزید برآں FPCCI کی ایگزیکیوٹو کمیٹی کی میٹینگ میں یہ قرارداد بھی منظور کی گئی کہ FPCCI کی بلڈنگ میں صدر کے علاوہ سینیئر نائب صدر کی تصویر بھی لگائی جائیگی ۔