پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے، لبرل ازم اور سیکولر ازم کی بات کرنا بڑی جہالت ہے،مشتاق احمد خان

سود کے نظام کو تحفظ دینا اسلام سے کھلی بغاوت ہے،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا

ہفتہ 9 جنوری 2016 18:49

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوامشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا ہے۔اس میں لبرل ازم اور سیکولر ازم کی بات کرنا بڑی جہالت ہے۔ سود کے نظام کو تحفظ دینا اسلام سے کھلی بغاوت ہے۔لبرل ازم اور سٹیٹس کو کے خلاف جدوجہد فرض ہے۔ مغرب نے اسوہٴ حسنہ سے سیکھ کر اپنی ریاستوں کو فلاحی ریاستوں میں بدل دیا لیکن ہمارے حکمران اسلامی تعلیمات سے ناواقف ہیں۔

جمہوریت کے دعویداروں کی اپنی پارٹیاں مافیاز بن چکی ہیں۔ ان کی جمہوریت خاندان اور اولاد سے آگے نہیں بڑھتی۔ ملک میں حقیقی جمہوریت صرف جماعت اسلامی میں ہے۔ اگر پاکستان میں نظام مصطفی ﷺ رائج ہوتا تو کوئی تکلیف اور مصیبت باقی نہ رہتی۔

(جاری ہے)

نظام مصطفی ﷺ ہی تمام مسائل کا حل ہے۔ جماعت اسلامی ملک میں ظلم کے نظام کے خاتمے اور نظام مصطفی ﷺ کے قیام کے لئے جدوجہد کررہی ہے۔

اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان نظام مصطفی ﷺ کی تشریح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گراسی گراوٴنڈ سیدو شریف میں جماعت اسلامی ضلع سوات کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ سیرت النبی ﷺ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مشتاق احمد خان نے کہا کہ ہماری رسول اللہ ﷺ سے محبت صرف ربیع الاول ، چراغاں اور قمقمے لگانے تک محدود نہیں ہونی چاہئے ۔ رسول اللہ ﷺ کی محبت ہی در اصل ایمان کی تکمیل ہے اور اس محبت کا سب سے بڑا تقاضا یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی سنت اور اسوہٴ حسنہ پر عمل کیا جائے۔

فرد کی نجی زندگی سے لے کر ریاست تک اسوہٴ حسنہ پر عمل کی ضروت ہے۔ اس دنیا میں اللہ کے دین کو قائم کرنا رسول اللہ ﷺ کی سب سے بڑی سنت ہے۔ انھوں نے کہا کہ مغرب نے رسول اللہ ﷺ کی تعلیمات سے بہت کچھ سیکھا ہے لیکن ہم ان سے بے خبر ہیں۔ دنیا میں فلاحی ریاست ، بہتر طرز حکمرانی ، شفافیت اور عدل و انصاف کی فوری فراہمی رسول اللہ ﷺ کی ہی تعلیمات ہیں۔

افسوس کی بات ہے کہ ہمارے حکمران مغرب جاکر لبرل ازم اور سیکولر ازم تو سیکھ کر آتے ہیں لیکن اسوہ ٴ حسنہ سے بے بہرہ رہتے ہیں۔ مفت تعلیم ، مفت علاج ، روزگار ، عدل و انصاف کی فوری اور مفت فراہمی اور رہنے کے لئے چھت ریاست کی بنیادی ذمہ داری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت ملک پر ظلم کا نظام مسلط ہے۔ اس نظام نے پوری قوم کو محروم کررکھا ہے۔ ملک میں وسائل کی فراوانی ہے لیکن عوام پھر بھی سہولیات کے لئے ترس رہے ہیں۔

اگر کوئی غریب ایک ماہ بجلی کا بل ادا نہ کرسکے تو اگلے ماہ اس کی بجلی کاٹ کر اسے جیل بھیج دیا جاتا ہے لیکن کروڑوں اور اربوں روپے کھانے والوں کو اقتدار دیا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان کی تحریک شروع کی ہے جو اصل میں نظام مصطفی ﷺ کی تحریک ہے۔ ملک میں تبدیلی عوام کے ووٹوں کے ذریعے آتی ہے۔ پاکستان اسلام کے نام پر وجود میں آیا تھا لیکن ہم نے اپنے نظرئیے کو بھلا دیا ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم دوبارہ اپنے نظرئیے سے جڑ جائیں نیک باصلاحیت اور قوم کا درد رکھنے والے لوگوں کو آگے لائیں۔ اگر ملک میں اسلامی ریاست اور نظام مصطفی ﷺ قائم ہوگا تو عوام کے حقوق کا تحفظ ہوگا ۔

متعلقہ عنوان :