اقتصادی راہداری منصوبے میں صوبے کے حقوق کے حصول کے لئے آخری حد تک جائیں گے،سپیکر خیبر پختونخوا اسد قیصر

ہفتہ 9 جنوری 2016 18:32

صوابی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء ) سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں صوبے کے حقوق کے حصول کے لئے آخری حد تک جائیں گے۔ وہ ہفتہ کوزروبی ضلع صوابی میں ٹوپی زروبی روڈ امپرومنٹ آف کوٹھا بٹاکڑہ خوڑ کاز وے روڈ ، کازوے زروبی ٹوپی روڈ سمیت مختلف ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پر شبیر خان کے حجرہ میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے اس موقع پر شبیر خان کے علاوہ عارف محمود اور ناظم تحصیل ٹوپی سہیل یوسفزئی نے بھی خطاب کیا۔

سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ قوم کی تقدیر بدلنے کا ایک منصوبہ ہے جس سے ترقی وخوشحالی کے ایک نئے دور کاآغاز ہو گا مگر اس بارے میں صوبے کے جھولی میں پسماندگی اور احساس محرومی کے سوا کچھ نہیں ڈالا گیا جب کہ ترقی و خوشحالی کے اس اہم ترین منصوبے میں صرف ایک ہی صوبے کو نوازا گیا ہے انہوں نے ایک کہا کہ اگر یہ منصوبہ ہمارا نہیں تو پھر کسی اور صوبے کا بھی نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ راہداری روٹ میں تبدیلی صرف ہمارے صوبے کے ساتھ زیادتی ہی نہیں بلکہ یہ ملک کے خلاف ایک گھناؤنی سازش ہے جس کی ہر فورم پر مذمت کی جائے گی۔ سپیکر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے میں موٹروے، ریلوئے لائن ، گیس و تیل کی پائپ لائن ، بجلی کی جدید ترین نظام سمیت انڈسٹریل اسٹیٹس اور تجارتی شہر جیسی لوازمات ضروری اور لازمی ہو تی ہیں۔

مگر صوبہ کے پی کے کے مغربی روٹ میں صرف ایک سادہ عام سڑک کے نام پر ٹرخایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبے کے عوام اتنے سادہ اور بے وقوف نہیں بلکہ ان کا ویژن کسی اور سے زیاد ہے۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ دہشت گردی کی لہر میں سب سے زیادہ ہمار ا صوبہ متاثر ہے جس کے باعث ہزاروں لاشیں ہمارے گھروں کو آئیں۔ ہزاروں معذور اور بے روزگار ہو گئے لوگوں کا کاروبار اور صوبے کی معیشت تباہ ہو گئی ۔

فاٹا بری طرح متاثر ہوا ہے دھماکوں نے ہر ایک کو متاثر کیا ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے متاثرہ ہمارے صوبے کے نام پر بیرون ملک سے اربوں ڈالر کی امداد آئی لیکن اس امداد سے ایک پائی بھی صوبے کو نہیں دی گئی۔ سپیکر صوبائی اسمبلی نے کہا کہ اس منصوبے سے متعلق صوبے کی قیادت سے رابطوں کے بارے میں عمران خان نے انہیں ایک ٹاسک دیا جس کے بعد انہوں نے مولانا فضل الرحمن ، آفتاب احمد خان اور سراج الحق سمیت صوبے سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیات سے رابطے کئے انہوں نے کہا کہ راہداری منصوبے میں جس سڑک کا افتتاح کیا گیا ایسی سادہ سڑک تو صوبے اپنے وسائل سے بھی بنا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب وہ تاجروں اور طلباء سمیت صوبے کے ہر مکتبہ فکرسے تعلق رکھنے والے لوگوں سے ملاقاتیں کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں صرف ایک صوبے کے سوا تمام صوبوں اور قبائل کو محروم رکھا جارہا ہے جب کہ اس منصوبے کا قرض اتارنے کا بوجھ ہمارے کندھوں پر ڈالا گیا۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ وہ سیاست کو عبادت کا درجہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاست میں وہ پیسہ کمانے کو حرام سمجھتے ہیں اور جن لوگوں نے سیاست کو پیسہ کمانے کے لئے استعمال کیا۔ آج ان کا وجود تک نہیں انہوں نے کہا کہ وہ سیاست کو لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے استعمال کرر ہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ علاقے میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھایا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :