وزیراعظم مو دی کے ساتھ ملا قات ، پٹھان کوٹ ائیربیس حملے اورایران سعودی عرب کشیدگی پرپا رلیمنٹ کو اعتماد میں لیں ،داعش کچھ نہیں، یہ وہی پرانی دہشگرد تنظیمیں ہیں جو نیا روپ دھا ر رہی ہیں ، ملک میں کئی مقدس گا ئیں ہیں مگر پی پی کسی کا نظریہ نہیں چلنے د ے گی ،احسن اقبال کے بیان نے سی پیک منصوبے بارے بد گمانیاں پیدا کی ہیں، تحفظات دور کرنے کیلئے وفاقی وزیر داخلہ نے اب تک سندھ حکو مت سے کوئی رابطہ نہیں کیا

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید احمد شاہ کی میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 9 جنوری 2016 18:30

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نریندر مو دی سے اپنی ملا قات ، پٹھان کوٹ ائیربیس پرحملے اور ایران سعودی عرب کشیدگی پراجلاس میں پا رلیمنٹ کو اعتماد میں لیں ،داعش کسی اور چیز کانام نہیں بلکہ یہ وہی پرانی دہشتگرد تنظیمیں ہیں جو نیا روپ دھا ر رہی ہیں ،ر ملک میں کئی مقدس گا ئیں ہیں مگر پیپلز پارٹی کسی کا نظریہ نہیں چلنے دے گی، پیپلزپارٹی سی پیک کے معاملے پر اپوزیشن اور دیگر تمام سیا سی جما عتوں کا ساتھ دینے کو تیا ر ہے،احسن اقبال کے بیان نے اس منصوبے کے حوا لے سے بھی کنفیوژن اور بد گمانیاں پیدا کی ہیں۔

وہ ہفتہ کو یہاں کمشنرہا ؤس میں ایک اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سندھ کے تحفظات کو دور کرنے کیلئے اب تک وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے سندھ کے وزیر اعلیٰ یا حکو مت سے کوئی رابطہ نہیں ہوا اس قسم کی خبریں غلط ہیں میاں صاحب کی ٹیم خود مسئلے مسائل پیدا کررہی ہے، اس میں سندھ حکو مت کا کوئی قصور نہیں ہے، ڈاکٹر عاصم کو کچھ ہوا تو ذمہ داری ذمہ دارلوگوں پرہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ایران ہما را قریبی اور سعودی عرب برادرملک ہے ان کے درمیاں کشیدگی کے خا تمے کیلئے پا کستان کو اپنا کردار ادا کرناچاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ژوب میں وزیر اعظم کی جانب سے منصوبے کا افتتاح سی پیک کا حصہ نہیں ہے، احسن اقبال کے بیان نے اس منصوبے کے حوا لے سے بھی کنفیوژن اور بد گمانیاں پیدا کی ہیں، پیپلز پارٹی اس مسئلے پر چھوٹے صوبوں اور دیگر سیا سی جما عتوں کے ساتھ ہے اور وہ چاہتی ہے کہ پاک چین راہدری منصوبے کے مقررہ روٹ پر عمل کیا جا ئے۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے کو سیا سی بنانے سے نقصان ہوگا ایک صوبے کے منصوبوں پر تو وفاق گا رنٹی دینے کو تیار ہے مگر دیگر صوبوں کے منصوبوں پر کیوں نہیں ان کے منصوبوں پر بھی وفا ق کو گا رنٹی دینی چاہیے، ہم ہر جگہ امن چا ہتے ہیں، پنجاب میں تو داعش میں بھرتیوں تک کی خبریں آرہی ہیں، پٹھان کوٹ ائیر بیس پر حملے کے الزامات پاکستان پر لگ رہے ہیں ،ان حالات میں وفاق کو کمزور نہیں مضبوط کرنا چاہیے،یو ں تو داعش کچھ نہیں، یہ وہی پرانی دہشتگرد تنظیمیں ہیں جو نیا روپ دھا ر رہی ہیں اور ملک میں کئی مقدس گا ئیں ہیں مگر کسی کا نظریہ نہیں چلنے دیں گے ۔