ایچ ای سی نے عوام کو کروڑوں کا چونا لگا دیا،دو سالوں میں طلباء کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے فیس بڑھا کر 24کروڑ کمائے

ڈگریوں کی تصدیق کیلئے فیس کی منظوری فنانس ڈویژن سے لینا ضروری ہے، آڈیٹر جنرل

ہفتہ 9 جنوری 2016 18:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء) ہائیر ایجوکیشن کمیشن(ایچ ای سی)نے عوام کو کروڑوں کا چونا لگا دیا،دو سالوں میں طلباء کی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے فیس بڑھا کر 24کروڑ روپے کمائے گئے،آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کہا کہ ڈگریوں کی تصدیق کیلئے فیس کی منظوری فنانس ڈویژن سے لینا ضروری ہے۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے ڈگریوں کی تصدیق کے معاملے پر عوام کو کروڑوں روپے کا چونا لگا دیا،ایچ ای سی نے طلباء کی دستاویزات کی تصدیق کیلئے فیسیں بڑھا کرطلباء کو لوٹ لیا،صرف دو سالوں میں فیس کی مد میں 24کروڑ روپے کمائے گئے۔

دستاویز کے مطابق ایچ ای سی ایک ڈگری کی تصدیق کیلئے 800روپے وصول کر رہا ہے،قانون کے تحت فیسیں بڑھانے کیلئے فنانس ڈویژن سے منظوری لی جاتی ہے، ایچ ای سی نے فنانس ڈویژن کی منظوری کے بغیر ہی ڈگریوں کی تصدیق کیلئے فیسیں وصول کی ہیں۔ایچ ای سی کے ترجمان نے کہا کہ ڈگری کی فوٹو کاپی کی تصدیق کی فیس 500روپے ہے اور فیس کے معاملے پر فنانس ڈویژن کی منظوری ضروری نہیں ہے۔ دوسری طرف آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کہا کہ فنانس ڈویژن کی منظوری ہے، قانون کے تحت فیس بڑھانے کیلئے ایچ ای سی فنانس ڈویژن کسے منظوری لینے کا پابند ہے۔