سندھ صوبائی حکومت کی پولیس محکمے اورانتظامی معاملات میں مداخلت بند کی جائے، ایماندار پولیس آفیسر کو داڑھی رکھنے کی پاداش میں تعنیات نہ کرنا قابلِ مذمت ہے، ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی کی مقامی عمائدین سے ملاقات، اقلیتوں کی حفاظت اور مندروں کو سرکاری سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

ہفتہ 9 جنوری 2016 18:09

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء)پاکستان ہندوکونسل کے سرپرست اعلیٰ اور ممبرقومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار ونکوانی نے سندھ صوبائی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک انتظامیہ بالخصوص پولیس کے محکمے میں پیپلز پارٹی کی سیاسی مداخلت بند نہیں ہوگی، تھر اور سندھ کے معصوم بچوں کی جانوں کا ضیاع، مویشیوں کی ہلاکت اور ڈاکہ زنی کی وارداتوں پر قابو نہیں پایا جاسکتا۔

اسلام کوٹ کے مقامی عمائدین کے وفد سے ملاقات کے دوران ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ اقلیتوں کیلئے سندھ کا پرامن ترین علاقہ مٹھی اب ہندوؤں کیلئے سب سے خطرناک جگہ بنتا جارہا ہے، رواں ہفتے ہندو کاروباری طبقے کو ہراساں کرنے کیلئے مٹھی میں 2دوکانوں کے تالے جبکہ 2دوکانوں کے تالے اسلام کوٹ میں توڑ کر نقدی و سامان لوٹ لیا گیا، گزشتہ دنوں میں مٹھی کے کرشنا مندر کی بے حرمتی کرتے ہوئے پیسے چرالیے گئے، ایسا ہی افسوسناک واقعہ اسلام کوٹ میں ہفتے کے روزسنتھ نینورام آشرم میں بھی پیش آیا جہاں ڈکیتی کی کامیاب واردات کی گئی۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے ان اطلاعات پر سخت تعجب کا اظہار کیا کہ ایک ایماندار ایس ایچ او طارق میمن کو صرف داڑھی رکھنے کی پاداش میں تبلیغی قرار دیکر حکام بالا کی جانب سے تعنیات نہیں کا جارہا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ تھر میں بسنے والی 60فیصد اقلیتوں پر رحم کیا جائے اور بناء کسی تعصب کے ایماندار پولیس آفیسرز کو جرائم کی بیج کنی کیلئے عملی کردار اداکرنے دیا جائے۔

ڈاکٹر رمیش ونکوانی کا جھوٹی ایف آئی آرز کے حوالے سے کہنا تھا کہ 19نومبر کے دن ان پر دِن دہاڑے حملہ کیا گیا، پولیس نے نامزد حملہ آوروں کو قانون کی گرفت میں لانے کی بجائے ڈاکٹر رمیش کے اپنے حمایتیوں کے خلاف2عدد جھوٹی ایف آئی آر درج کر لیں جو گزشتہ روز اے ڈی خواجہ کی سربراہی میں تحقیقاتی رپورٹ میں بے بنیاد قرار دیکر کورٹ سے خارج کرنے جبکہ ڈاکٹر رمیش ونکوانی پر حملے میں نامزد ملزموں کے خلاف قانونی کاروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

حملے میں ملوث پانچ نامزد ملزموں منوج مالانی، سشیل مالانی، ہریش، انیل اور کلدیپ کا تعلق صوبائی حکمران جماعت پیپلز پارٹی سے ہے، منوج مالانی پیپلز پارٹی کا میونسپل کارپوریشن کے چیئرمین کا امیدوار ہے، سشیل مالانی پیپلز پارٹی میرپور خاص ڈیوژن کا جنرل سیکرٹری ہے جبکہ دونوں ایم پی اے مہیش مالانی کے بھتیجے ہیں۔وفد سے گفتگو میں ڈاکٹر رمیش ونکوانی نے اقلیتوں کی حفاظت یقینی بنانے اور مندروں کو سرکاری سیکیورٹی کی فراہمی کیلئے جدوجہد جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔