عمران فاروق کے قتل کی منصوبہ بندی کراچی نائن زیرو میں ہوئی،ملزمان کا انکشاف

محمد انور نے پارٹی تقسیم کے خدشے پر عمران فاروق کو قتل کرنے کی ہدایت دی ، 25 ہزار پاوٴنڈ بھی بھجوائے،16 ستمبر کو عمران فاروق کا قتل ہوا 17 ستمبر کو الطاف حسین کی سالگرہ پر خوشخبری سنائی گئی ، کام ہونے کے بعد ہمارے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی تھی،خالد شمیم اور محسن علی کا اعترافی بیان عمران فارق قتل کیس سے الطاف حسین یا میرا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں، ملزمان کا الزام جھوٹ، بے بنیاداور حقائق کے سراسرمنافی ہے،محمد انور کی تردید

ہفتہ 9 جنوری 2016 17:29

سلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔09 جنوری۔2016ء) ڈاکٹر عمران فاروق قتل کے ملزمان خالد شمیم اور محسن علی نے انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم کے رہنما کے قتل کی منصوبہ بندی کراچی نائن زیرو میں کی گئی، محمد انور نے پارٹی تقسیم کے خدشے پر ڈاکٹر عمران فاروق کو قتل کرنے کی ہدایت دی ، 25 ہزار پاوٴنڈ بھی بھجوائے ،16 ستمبر کو عمران فاروق کا قتل ، 17 ستمبر کو الطاف حسین کی سالگرہ پر خوشخبری سنائی گئی ، کام ہونے کے بعد ہمارے قتل کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

ملزمان خالد شمیم ، محسن علی نے مجسٹریٹ کے سامنے اپنے اعترافی بیان میں کہا کہ ڈاکٹرعمران فاروق کو قتل کرنے کی ہدایت محمد انور نے دی۔ الطاف حسین کے کزن کے ہاتھ 25 ہزار پاوٴنڈ بھجوائے گئے۔ معظم اور کاشف علی کے ساتھ مل کر قتل کی منصوبہ بندی نائن زیرو میں بیٹھ کر کی۔

(جاری ہے)

خالد شمیم کا کہنا ہے کہ الطاف حسین کی سترہ ستمبر کو سالگرہ پر خوشخبری دینے کیلئے عمران فاروق کو سولہ ستمبر کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا۔

عمران فاروق کے قتل کے بعد معظم کو کاشف نے کال کرکے بتایا کہ ”ماموں کی صبح ہوگئی“۔ محمد انور نے کام ہونے کے بعد ہمارے قتل کی منصوبہ بندی بھی کر رکھی تھی۔ ملزم محسن علی نے انکشاف کیا کہ عمران فاروق کے قتل کیلئے ون پاوٴنڈ شاپ سے چھریوں کا سیٹ خریدا۔ سولہ ستمبر کی شام عمران فاروق کے اچانک سامنے آکر اسے دبوچ لیا۔ کاشف نے عمران فاروق کے ماتھے پر اینٹیں مارنے کے بعد سینے اور پیٹ میں چھریوں سے وار کیے۔

واردات کے بعد رین کوٹ اور چھریاں راستے میں ہی پھینک کر فرار ہو گئے۔ دوسری جانب ایم کیو ایم کے رہنما محمد انور نے عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان کی جانب سے عائد الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران فارق قتل کیس سے الطاف حسین یا میرا کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں۔ ملزمان کی جانب سے مجھ پرلگایا گیا الزام جھوٹ، بے بنیاداور حقائق کے سراسرمنافی ہے جب کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین سمیت کسی بھی ذمے دار یا کارکن کا عمران فاروق قتل کیس سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں تاہم انہیں اور الطاف حسین کو عمران فاروق قتل میں ملوث کرنیکی کوشش ایم کیوایم کیخلاف سازشوں کاتسلسل ہے۔