بدین کی باقی ماندہ یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے انتخابات23 جنوری کو کرانے کے اعلان کے بعدا نتخابی میدان سج گیا

ہفتہ 9 جنوری 2016 16:42

پنگریو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جنوری۔2016ء) الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ضلع بدین کی باقی ماندہ یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں کے انتخابات23 جنوری کو کرانے کے اعلان کے بعد پنگریو کی نواحی یونین کونسل ڈاڈا سمیت ضلع بدین کی باقی ماندہ یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں پر انتخابی میدان دوبارہ سج گیا ہے اور ضلع کونسل کی چئیرمین شپ کے حصول کے لئے پاکستان پیپلز پارٹی اور مرزا گروپ کے سیٹیں برابر ہو نے کے باعث اب ان باقی ماندہ یونین کونسلوں کے نتائج انتہائی اہمیت اختیار کر گئے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان پیپلز پارٹی اور مرزا گروپ کی جانب سے ان باقی ماندہ یونین کونسلوں اور ٹاؤن کمیٹیوں پر اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے زبردست زور آزمائی شروع کر دی گئی ہے اور دونوں پینلوں کی قیادت نے ا ن یونین کونسلوں ، ٹاؤن کمیٹیوں کے ووٹروں سے رابطوں اور اپنے اپنے امیدواروں کے لئے ووٹ کے حصول کے روائتی داؤ پیچ کا بھی استعمال شروع کر دیا ہے اور دونوں پینلوں کی قیادت ان باقی ماندہ بلدیاتی اداروں پر اپنے حامیوں کو کامیاب کرا نے کے لئے خود میدان میں اتر گئی ہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور ان کے بیٹے رکن سندھ اسمبلی بیرسٹر حسنین علی مرزا کو نوٹس جاری کئے جانے کے بعد امکان ہے کہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور بیرسٹر حسنین علی مرزا اس معرکہ آرائی میں براہ راست حصہ نہ لیں اور مرزا گروپ کے سربراہ ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزاپنے حلیف مسلم لیگ ن سندھ کے صدر محمد اسماعیل راہو کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی کی ضلعی اور صوبائی قیادت کے مقابلے میں اپنے گروپ کے امیدواروں کی انتخابی مہم چلائیں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پنگریو کی نواحی یونین کونسل ڈاڈا کے ایک پولنگ اسٹیشن سمیت دیگر نواحی یونین کونسلوں سعید پور ون اور ٹو،پیر علی بہادر شاہ، ٹاؤن کمیٹی تلہار اور ٹاؤن کمیٹی کڑیو گہنور پر تئیس جنوری کو الیکشن کرانے کا شیڈول جاری کئے جانے کے بعدپاکستان پیپلز پارٹی اور مرزا گروپ نے ساری توانائیاں ان باقی ماندہ بلدیاتی اداروں پر اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے صرف کر دینے کا فیصلہ کیا ہے معلوم ہوا ہے کہ مرکزی اور صوبائی قیادت کے احکامات پر پاکستان پیپلز پارٹی ضلع بدین کے صدر کمال خان چانگ، کچھ عرصہ قبل پارٹی مین شامل ہو نے والے رہنما سید علی بخش عرف پپو شاہ دیگر ضلعی عہدیداروں کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو کامیاب کر نے کے لئے حکمت عملی طے کر نے میں مصروف ہو گئے ہیں جس میں انہیں صوبائی اور مرکزی قیادت کی جانب سے بھی گائیڈ لائن دی جارہی ہے اور امکان ہے کہ آئیندہ چند رو ز میں پارٹی کی سندھ حکومت میں شامل اہم شخصیات بھی اس حوالے سے متحرک ہو جائیں گی اور باقی ماندہ یونین کونسلوں ، ٹاؤن کمیٹیوں کے معززین اور بڑی برادریوں کے سربراہوں سے رابطوں کا امکان ہے جبکہ ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزا کو اپنے گروپ کے مقامی رہنماؤں کے علاوہ مسلم لیگ ن اور مسلم لیگ فنکشنل کی بھی حمائت حاصل ہے ان دونوں جماعتوں کا بھی مذکورہ حلقوں میں قابل ذکر ووٹ بینک موجود ہے سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ ضلع بدین میں باقی ماندہ بلدیاتی اداروں کے انتخابات کے نتائج نہ صرف ضلع کونسل کی چئیرمین شپ بلکہ ضلع کے آئیندہ کے سیاسی سیناریو پر بھی بہت اثر انداز ہوں گے اس لئے ان باقی ماندہ بلدیاتی اداروں کے الیکشن دونوں پینلوں کے لئے انتہائی اہم ہو گئے ہیں اور دونوں پینل اپنی اپنی کامیابی کے لئے بھر پور طریقے سے سرگرم ہو گئے ہیں جس کی وجہ ان بلدیاتی اداروں کے انتخابات ضلع بھر میں موضوع کا باعث بن گئے ہیں۔