کراچی کے 40مقامات سٹریٹ کرائمز کا گڑھ، ٹریفک جام میں لٹیروں کی چاندی

ٹریفک جام لٹیروں کیلئے وارداتوں میں آسانی اور پولیس کیلئے جرائم پر قابو پانے میں مشکلات کا باعث بن گیا

ہفتہ 9 جنوری 2016 16:36

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 جنوری۔2016ء) شہریوں پر ٹارگٹ کلرز کے بعد اسٹریٹ کرمنلز کا خوف طاری ہے۔ شہر کے چالیس مقامات پر ٹریفک مسائل کے باعث وارداتیں عام ہو گئی ہیں۔ ضلع جنوبی میں پنجاب چورنگی اور سن سیٹ انٹرسیکشن خیابان شاہین اور شہباز انٹرسیکشن پر ٹریفک کے دبا کے باعث شہریوں کو گن پوائنٹ پر لوٹنا عام ہو گیا ہے۔

ملیر میں بکرا پیڑی روڈ، میمن گوٹھ، فیوچر کالونی اور داد چورنگی لٹیروں کے مسکن گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ضلع شرقی میں ٹیپو سلطان روڈ اور شہید ملت روڈ انٹرسیکشن، کورنگی اور بلوچ کالونی سنگم لٹیروں کی جنت بنے ہوئے ہیں۔ضلع وسطی میں فائیو اسٹار چورنگی، عائشہ منزل سمیت متعدد مقامات پر وارداتیں عام ہیں۔ ضلع غربی میں افزا برج، ضیا موڑ اور میٹرول چورنگی سے گزرنے والے شہری بھی اکثر لٹیروں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں۔

اسٹریٹ کرائمز کے مقامات کی نشاندہی کے باوجود بھی وارداتوں پر قابو پانا پولیس اور دیگر اداروں کیلئے بڑا چیلنج بنا ہوا ہے۔ شہریوں سے روانہ لاکھوں روپے مالیت کے موبائل فونز، نقدی اور قیمتی اشیا ان مقامات پر اسلحہ کے زور پر چھین لی جاتی ہیں۔ لیکن شہریوں کی اکثریت شکایات تک درج نہیں کراتی۔

متعلقہ عنوان :