بین الاقوامی تنازعات کے باعث بچوں کو مختلف مسائل درپیش ہیں، ان کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے، عالمی آبادی میں بچوں کا تناسب 50فیصد ہے،دنیا کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر بچوں کے حقوق کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 9 جنوری 2016 16:15

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔09 جنوری۔2016ء) اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی تنازعات کے باعث بچوں کو مختلف مسائل درپیش ہیں اور ان کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے، عالمی آبادی میں بچوں کا تناسب 50فیصد ہے اور دنیا کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر بچوں کے حقوق کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔

وہ گزشتہ روز اقوام متحدہ کے ایگزیٹو بورڈ کے نئے اراکا ن کے انتخابات کے حوالہ سے منعقدہ ایک اجلاس سے خطاب کر رہی تھیں۔ ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ جب عالمی برادری سال 2030ء کے ترقیاتی ایجنڈے پر مذاکرات کر رہی ہے اس وقت یونیسیف کے ایگزیکٹو بورڈ نے اپنے سیکرٹریٹ کے ساتھ مل کر بچوں کے حقوق کے سلسلہ میں عالمی سطح پر موثر آواز بلند کی اور یونیسیف نے موجودہ وقت کے اہم ترین ترقیاتی ایجنڈے کے پروگرامز میں بچوں کے حقوق کو اجاگر کرنے کیلئے کردار ادا کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی تنازعات کے باعث بچوں کو مختلف مسائل درپیش ہیں اور ان کا تحفظ ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ عالمی آبادی میں بچوں کا تناسب 50فیصد ہے اور دنیا کی تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر بچوں کے حقوق کے حوالے سے جامع منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔انہوں نے بورڈ کے نائب صدور کی معاونت پر انکا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایگزیکٹو بورڈ کے سربراہ انتھونی لیک پرکشش قیادت کے مالک ہیں جو بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے انتہائی پر عزم ہیں اور خصوصاً یونیسیف کے پروگراموں میں انہوں نے بچوں کے حقوق کو انتہائی اہمیت دی ہے۔

متعلقہ عنوان :