ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر ہے، تمام فیصلے باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے کئے جا رہے ہیں ،ملک کے مفاد کے خلاف کام کرنیوالی کسی تنظیم کو آپریٹ کرنے کی اجازت نہیں ہو گی،پٹھانکوٹ حملے سے متعلق تحقیقات کے بعد ہی بات کی جا سکتی ہے،دہشتگرد کسی کے دوست نہیں ، سعودی عرب اور ایران میں تصادم نہیں چاہتے کوشش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی نہ بڑھے،وزیردفاع خواجہ آصف کی نجی ٹی وی سے گفتگو

جمعہ 8 جنوری 2016 23:18

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 8جنوری۔2016ء) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ملک کی سیاسی و عسکری قیادت ایک پیج پر ہے، تمام فیصلے باہمی مشاورت اور اتفاق رائے سے کئے جا رہے ہیں ،ملک کے مفاد کے خلاف کام کرنیوالی کسی تنظیم کو آپریٹ کرنے کی اجازت نہیں ہو گی،پٹھانکوٹ حملے سے متعلق تحقیقات کے بعد ہی بات کی جا سکتی ہے،دہشتگرد کسی کے دوست نہیں ، سعودی عرب اور ایران میں تصادم نہیں چاہتے کوشش ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی نہ بڑھے ۔

وہ جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔خواجہ آصف نے کہا کہ قیاس آرائیاں کبھی درست نہیں ہوتی ،جمعہ کو وزیراعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس کے بعد جاری ہونیوالا بیان اصل فیصلہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ ملک کی سیاسی وعسکری قیادت ایک پیج پر ہے اور تمام فیصلے باہمی مشاورت واتفاق رائے سے کئے جا رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہمیں قیاس آرائیوں پر کان دھرنے کی بجائے ملکی مفاد کو ترجیح دینی چاہیئے ۔

(جاری ہے)

وزیردفاع نے کہا کہ کوئی بھی ایسی تنظیم جو ملکی مفاد کے خلاف کام کرے گی اس کو آپریٹ کرنے کی اجاز ت نہیں دی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ پٹھانکوٹ حملے سے متعلق تحقیقات کے بعد ہی بات کی جا سکتی ہے ۔بھارت کی جانب سے جو شواہد دیئے گئے ہیں انکی تحقیقات کی جائے گی ۔ایک سوال کے جواب میں خواجہ آصف نے کہا کہ دہشتگرد کسی کے وفادار اور دوست نہیں ہوتے ان کا اپنا موقف ہوتا ہے جس پر وہ کام کرتے ہیں اور ایسے ہی لوگ ہمیں جنگ میں دھکیلنا چاہتے ہیں وہ ہمارے دشمن ہیں ، ریاست سے بالاتر کوئی نہیں ملکی مفاد کے خلاف کام کرنیوالوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ ضرب عضب آپریشن میں دہشتگردوں کا فرق کئے بغیر کاروائیاں کی جارہی ہیں ۔اور اس آپریشن میں ابتک پاک فوج کو کئی کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں ۔سعودی عرب اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بارے میں وزیردفاع نے کہا کہ دو برادر اسلامی مما لک میں تصادم نہیں چاہتے ،پاکستان کا جو اسلامی ممالک میں مقام ہے اسے کوئی برادر ملکوں کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لئے استعمال کیا جانا چاہیئے ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ نے پاکستان کا دورہ کیا ہے جبکہ آنے والے دنوں میں سعودی عرب کے ساتھ رابطوں میں مزید اضافہ ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی کو کم کرنے کے لئے پاکستان دیگر اسلامی ممالک سے بھی رابطہ کرے گا ۔