منگی ڈیم کیلئے وزیراعظم نے ایک سال پہلے فنڈ جاری کئے تھے ، بہت جلد افتتاح کروں گا، نواب ثناء اﷲ خان زہری

دو تین دن میں کابینہ بن جائے گی ، دو سال کا کام ایک سال میں کرنا ہوگا ، وزیر اعلیٰ بلوچستان

جمعہ 8 جنوری 2016 21:57

کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 جنوری۔2016ء ) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اﷲ خان زہری نے کہا ہے کہ تمام ارکان اسمبلی کا شکر گزار ہوں کہ جنہوں نے مجھ پر اعتماد کا اظہارکرتے ہوئے قائدایوان اور پھر وزیراعلیٰ منتخب کیا یہ بات انہوں نے جمعہ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیاانہوں نے کہا کہ قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد میں نے اپنی پہلی تقریر میں تمام ارکان اسمبلی کا شکریہ ادا کیا تھا اور آج جنہوں نے مجھے وزیراعلیٰ منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے انکا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دوستو ں نے یہاں پوائنٹ آف آرڈر پر مختلف نکات اٹھائے ان تمام پر عملدرآمدکیا جائے گا بعض دوستوں نے جہاں پر بیورو کریسی کے رویے کے حوالے سے بات کی ہے میں نے قائد ایوان منتخب ہونے کے بعد پہلی پالیسی تقریر میں یہ کہا تھا کہ یہ ایوان صوبے کا سب سے بڑا ادارہ ہے بیورو کریسی بھی ہمارے لئے محترم ہے ہم سب ملکر چلیں گے میں نے پہلے بھی واضح کیا تھا کہ بیورو کریسی صوبائی حکومت کے ماتحت ہے اور اب بھی ان سے کہتا ہوں کہ وہ ارکان اسمبلی ،صوبائی حکومت ا ور کابینہ کے فیصلوں پرعملدرآمد کرے تمام محکموں کے سربراہان آئندہ بلوچستان اسمبلی کے تمام اجلاسوں میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں ورنہ انکے خلاف کارروائی ہوگی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی بھی بیورو کریسی سے جائز کام کیلئے بات کریں۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان اسمبلی صوبے کی تمام آبادی کی منتخب کردہ ایوان ہے اور یہاں 65رکن نہیں بلکہ پورے صوبے کی نمائندگی ہے وزارتیں آنی جانی چیز ہیں سب سے اہم صوبے کے عوام اور یہ مقد س ادارہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ میری بحیثیت وزیراعلیٰ نامزدگی کے بعد ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے سرکاری امور نمٹانا چھوڑ دیئے تھے جن پر میں انہیں بہت اچھے الفاظ میں یاد کرتا ہوں مگر میرے علم میں یہ بات لائی گئی ہے کہ میرے وزیراعلیٰ نامزد اور منتخب ہونے کے دوران کچھ اضلاع میں تقرریاں عمل میں لائی گئی تھیں 11دسمبر سے 24دسمبر کے درمیان ہونے والی تمام تقرریوں کو منسوخ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ صوبے میں ایس این ای ری وزٹ کریں گے اور تمام اضلاع کو ضرورت کے مطابق آسامیاں دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ارکان اسمبلی نے تعلیم ،صحت ،پانی سمیت دیگر مسائل پر بات کی یقینا یہ تمام اہم مسائل ہیں مگر سب سے پہلے ہمیں پانی کے مسئلے کو دیکھنا ہوگاگوادر میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے انہوں نے کہا کہ منگی ڈیم کیلئے وزیراعظم نے ایک سال پہلے فنڈ جاری کئے تھے مگر بدقسمتی سے اسکا پی سی ون ایک سال بعد جاکر بنابہت جلد اسکا اپنے ہاتھوں سے افتتاح کروں گادو تین دن میں کابینہ بن جائے گی ہمیں دو سال کا کام ایک سال میں کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ بعض ارکان نے نوابوں اورسرداروں کی بات کی نواب اور سردار بھی اسی معاشرے کا حصہ ہیں اور ہم پر عوام سینکڑوں سالوں سے اعتماد کرتے آرہے ہیں میں 1988ء سے اس ایوان کا رکن منتخب ہوتا آرہا ہوں جو ہم پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے ہم ترقی پسند ہیں میں نے اپنے علاقے میں پرائیویٹ سکول قائم کیا ہے جہاں پر اعلیٰ تعلیم دی جارہی ہے بلوچستان اسمبلی نے راحیلہ درانی کو اسپیکر منتخب کرکے مثال قائم کی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ اور نادرا کے حوالے سے شکایات کا جائزہ لینے کیلئے دونوں اداروں کے حکام کو طلب کرینگے کسٹم اورا یف سی سے بھی بات کرینگے کہ ہمارے تاجروں کو بلاجواز تنگ مت کیا جائے ہمارے لوگوں کا ذریعہ معاش سرحدی تجارت سے وابستہ ہے اسلحہ ،منشیات ،انسانی اسمگلنگ کو سختی سے روکا جائے لیکن روز مرہ استعمال کی چیزیں لانے کے سلسلے میں لوگوں کو تنگ نہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کوئٹہ پیکج کے 5ارب روپے کے منصوبوں کی منظوری دیدی ہے کوشش کرینگے کہ جون تک تمام منصوبے مکمل کرکے کوئٹہ کے چہرے کو بہتر بنائیں گے ۔نواب ثناء اﷲ زہری نے ایم پی اے ہاسٹل میں پرنس احمد علی کے کمرے کا دروازہ توڑے جانے اور مفتی گلاب کی گاڑی غائب ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے ہدایت کی کہ اس سلسلے میں موثراقدامات کئے جائیں سیکورٹی کو بہتر بنایا جائے داخلے کیلئے پاس جاری ہونے چاہئے اور ارکان ایم پی اے ہاسٹل میں خود رہائش رکھیں ۔انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلوں کو سولر سسٹم پرلانے پر غور کر رہے ہیں اس سلسلے میں ارکان اسمبلی تجاویز دیں حتمی فیصلہ کابینہ کریگی۔