مغربی روٹ کو بحال نہیں کیا گیا تو صوبائی حکومت کوریڈور کو صوبے سے گزرنے نہیں دے گی۔عنایت اللہ

جمعہ 8 جنوری 2016 21:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جنوری۔2016ء)پاک چائنہ اکنامک کوریڈور میں خیبر پختونخوا کے حقوق کو نظرانداز کرنے پر جماعت اسلامی کی زیر انتظام ایک احتجاجی دھرنا میں ملک گیر احتجاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور لاکھوں لوگوں کو جمع کر کے اسلام آباد کا رخ کرنے اور عوام کو اس ضمن میں موبلائز کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔اس ضمن میں احتجاجی دھرناسے خطاب کرتے ہوئے خیبر پختونخوا کے سینئر وزیر عنایت اللہ خان نے کہا ہے کہ اکنامک کوریڈور پر ابتدائی طور پر 46ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ہو رہی ہے لیکن مرکزی حکومت اس بات کا جواب نہ دے سکی کہ اس میں خیبر پختونخوا کا حصہ کتنا ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ اس منصوبے پر مجموعی طور پر 500ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو رہی ہے جو کہ پاکستان کے 68سالہ مجموعی بجٹ سے زائد ہے لیکن بڑے افسوس کی بات ہے کہ اس میں ہمارے صوبے کا حصہ 2فیصد سے بھی کم ہے ۔

(جاری ہے)

احتجاجی دھرنہ میں بڑی تعداد میں لوگوں کے علاوہ سینئر وزیر سکندر خان شیر پاؤ،صوبائی وزیر حبیب الرحمان،امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان اور دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین بھی موجود تھے۔

عنایت اللہ خان نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت نے اکنامک کوریڈور کے مغربی روٹ کو لوازمات کے ساتھ پورا نہ کیا تو ہم لوگوں کو جمع کر کے اسلام آباد کا رخ کریں گے تاہم امیدہے کہ وزیر اعظم اس بات پر مجبور نہیں کریں گے اور ہمارے مطالبات تسلیم کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اکنامک کوریڈور کے مغربی روٹ کی تعمیر کے نتیجے میں خیبر پختونخوا کے تمام معاشی اور دیگر مسائل حل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم لاہور کے میئر کی بجائے پورے ملک کے وزیر اعظم کی حیثیت سے کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ اگر مغربی روٹ جو کہ اصلی روٹ ہے کو بحال نہیں کیا گیا تو صوبائی حکومت کوریڈور کو صوبے سے گزرنے نہیں دے گی۔