کوئی بھی ذیلی محکمہ ترقیاتی کاموں میں تاخیر یا بہتر کام نہیں کرے گاتو اس کام کو دیگر محکمے کے سپرد کردیا جائے گا، جام خان شورو

ملیر 15 کے پل کے مکمل ہونے کی تاریخ 30 جون 2016 ہے تاہم مقررہ وقت سے کئی ماہ قبل ہی مکمل کرلیں گے،وزیر بلدیات سندھ

جمعہ 8 جنوری 2016 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جنوری۔2016ء) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ محکمہ بلدیات میں اب کوئی بھی ذیلی محکمہ ترقیاتی کاموں میں تاخیر یا بہتر کام نہیں کرے گا، تو اس کام کو دیگر ذیلی محکمے کے سپرد کردیا جائے گا۔سال 2015-16 کے اے ڈی پی کے تحت ملیر 15 کے پل کے مکمل ہونے کی تاریخ 30 جون 2016 ہے تاہم ہم اسے مقررہ وقت سے کئی ماہ قبل ہی مکمل کرلیں گے۔

کراچی واحد شہر ہے، جہاں پر محکمہ بلدیات اپنے سالانہ ترقیاتی فنڈز کے 19 ارب روپے میں سے اس سال 10 ارب روپے لگا رہی ہے جبکہ کے ایم سی کو ماہانہ 40 کروڑ، واٹر بورڈ کو 50 کروڑ اورسالانہ ترقیاتی کاموں کی مد میں ہر سال علیحدہ ڈھائی ارب روپے دئیے جارہے ہیں۔ کراچی کو صاف ستھرا اور سر سبز بنانے کا بیڑہ اٹھایا ہے اور اس کی رہ میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ اب برداشت نہیں کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز ڈسٹرکٹ سینٹرل اور دسٹرکٹ ویسٹ کے مختلف علاقوں کے دوروں، شجر کاری مہم میں حصہ لینے اورمختلف پارکس اور سڑکوں کے دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید، ایڈمنسٹریٹر سینٹرل عائشہ ابڑو، ایڈمنسٹریٹر ویسٹ سجاد میمن، میونسپل کمشنر سینٹرل نواز ڈومکی، ویسٹ اشفاق ملاح، اورنگی ٹاؤن سے منتخب رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد اور دیگر بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔

صوبائی وزیر جام خان شورو نے کہا کہ اس صفائی مہم پر انہیں میڈیا اور عوام کی جانب سے بھرپور ساتھ مل رہا ہے ، جس کے باعث شہر میں اب بڑے پیمانے پر صفائی ستھرائی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ اور پارٹی کی قیادت کراچی میں صفائی ستھرائی پر مکمل سنجیدہ ہے اور اب ہم نے جو بیڑہ اٹھایا ہے، اس کی راہ میں کوئی رکاوٹ حائل نہیں ہونے دی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں رواں سال بڑے پیمانے پر ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا گیا ہے اور مزید کئی ترقیاتی کاموں کا جلد آغاز کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سال 2015-16 کے سالانہ ترقیاتی فنڈز میں محکمہ بلدیات کو 19 ارب روپے کا بجٹ ملا ہے، اس میں سے 10 ارب روپے کی رقم کراچی کی ترقیاتی اسکیموں پر خرچ کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس سال کے ایم سی کو سالانہ ترقیاتی کاموں کی مد میں علیحدہ سے ڈھائی ارب روپے مختص کئے گئے ہیں اور ماہانہ 40 کروڑ روپے کے ایم سی اور 50 کروڑروپے ماہانہ واٹر بورڈ کو سندھ حکومت کی جانب سے خصوصی گرانٹ کے طور پر دئیے جارہے ہیں۔

جام خان شورو نے کہا کہ اب یہ بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے کہ محکمہ بلدیات کا کوئی بھی ذیلی محکمہ اگر ترقیاتی کاموں میں تاخیر کرتا ہے یا اس کی تعمیر معیاری نہیں ہوتی تو یہ کام محکمے کے دوسرے ذیلی ادارے کے سپرد کردیا جائے گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملیر 15 کے اوور ہیڈ پل کی تعمیر کے حوالے سے ابہام پیدا کیا جارہا ہے۔ یہ پل تیزی سے مکمل ہورہا ہے۔

اس کی منظوری 2014میں دی گئی تھی اور اس کی تکمیل 30 جون 2016 تک مکمل ہونا ہے۔ تاہم صنعتکاروں اور عوام کی پریشانیوں کو مد نظر رکھتے ہوئے ہم نے اس اوور ہیڈ برج کے ٹھیکیدار کو پابند کیاہے کہ اس کی تعمیر اسی ماہ میں مکمل کرکے عوام کے لئے یہ پل کھول دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس پل کو اس کی مقررہ تاریخ سے کئی ماہ قبل ہی مکمل کرلیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ تاثر بھی غلط ہے کہ یہاں ڈی ایم سیز اور دیگر محکمہ بلدیات کے ذیلی محکموں کو فنڈز کی کمی کا کوئی سامنا ہے۔

تمام ذیلی محکموں کو پورے فنڈز جاری کئے جارہے ہیں اور اگر یہاں ضرورت ہوئی وہاں مزید فنڈز بھی جاری کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اگر فنڈز درست سمت میں خرچ ہوں گے تو کسی قسم کی کوئی کمی کا سامنا نہیں ہوگا۔ ایک اور سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ میں خود تمام شہر میں جاری صفائی مہم کو مانیٹر کررہا ہے اور روزانہ کی بنیادوں پر میں مختلف ڈسٹرکٹ میں خود جاکر صورتحال کا جائزہ لے رہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں کوڑے کے کئی علاقوں میں کئی کئی سال کے ڈھیڑ ہیں اور ان کو اٹھانے کے لئے تمام اقدامات کو بروئے کار لایا جارہا ہے اور اس سلسلے میں عوام، میڈیا اور تمام سیاسی جماعتوں سے جو اس شہر کو اوون کرتی ہیں میری استدعا ہے کہ وہ بھی اس مہم کا حصہ بنیں اور ہماری رہنمائی کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنی شکایات مجھ تک براہ راست سوشل میڈیا کے ذریعے بھی پہنچا سکتے ہیں اور اب تک مجھے جو بھی شکایات موصول ہوئی ہیں ان کو 24 گھنٹوں میں دور کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کئی علاقوں میں سیوریج اور دیگر مسائل ہیں اور اس پر متعلقہ افسران کو 3 سے 7 دن کی مہلت دی ہے اورخود ان تمام امور کی نگرانی کررہا ہوں۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ڈسٹرکٹ ویسٹ میں مختلف پارکس میں پودے لگائے، وال چاکنگ کو ختم کرنے کی مہم کا آغاز کیا اور مختلف چوراہوں پر جھاڑو لگا کر اس مہم کو مزید تیز کرنے کی ہدایات دیں۔

متعلقہ عنوان :