اسلام آباد ،نیشنل پریس کلب کی نومنتخب گورننگ باڈی کا اجلاس ،سکروٹنی کمیٹی کے قیام کی منظوری دیدی گئی

اجلاس کی صدارت نومنتخب صدر شکیل انجم نے کی،سیکرٹری عمران یعقوب ڈھلوں اور گورننگ باڈی کے تمام ممبران کی بھی شرکت

جمعہ 8 جنوری 2016 21:40

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جنوری۔2016ء) نیشنل پریس کلب کی نومنتخب گورننگ باڈی کے اجلاس میں سکروٹنی کمیٹی کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔ اجلاس کی صدارت نومنتخب صدر شکیل انجم نے کی جبکہ سیکرٹری عمران یعقوب ڈھلوں اور گورننگ باڈی کے تمام ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس میں 15 دسمبر کو جنرل باڈی کے اجلاس کی روشنی میں سیکروٹنی کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا گیا۔

اجلاس میں سیکرٹری نیشنل پریس کلب عمران یعقوب ڈھلوں نے سکروٹنی کمیٹی کے قیام کی تجویز پیش کی جسے کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ جس کے لئے سینئر صحافی سعود ساحر کا نام چیئرمین کمیٹی کے طور پر اور سینئر صحافی ضیاء الدین کا نام ممبر کمیٹی کے طور پر مشترکہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ کمیٹی کے مزید ممبران تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت پر کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

جس کے لئے 5 رکنی رابطہ کمیٹی بنا دی گئی ہے۔ شکیل انجم کمیٹی کے صدر ہوں گے نوید اکبر، آصف بھٹی، ابراہیم کمبھر، فرح ناز کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صدر نیشنل پریس کلب شکیل انجم نے کہا کہ سیکروٹنی کمیٹی شفافیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے اپنا کام ایمانداری سے انجام دے گی اور اس کے لئے سینئر اور بہترین ساکھ رکھنے والے صحافیوں کا انتخاب کیا جائے۔

اس دوران صدر نیشنل پریس کلب نے کہا کہ دیگر تمام فریقین مثبت اور جمہوری رویہ کا مظاہرہ کرتے ہوئے صحافیوں کی بہتری اور فلاح و بہبود کے لئے ہمارے ساتھ چلیں۔ پروپیگنڈا اور غیر جمہوری طریقے معاملات کو غلط سمت لے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سابقہ گورننگ باڈی کے تجربات سے وقتاً فوقتاً بھرپور فائدہ اٹھائیں گے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری نیشنل پریس کلب عمران یعقوب ڈھلوں نے کہا کہ سکروٹنی کمیٹی کے قیام کے بعد اب تمام فریقین کو مثبت رویہ کا مظاہرہ کرنا چاہئے اور باہمی تعاون سے سکروٹنی کے عمل کو انجام تک پہنچانا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ تمام معاملات میں شفافیت یقینی بنائی جائے اور وہ نظر بھی آئے گی۔ صدر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے اجلاس میں خصوصی طور پر شرکت کی اور نومنتخب باڈی کو مبارکباد دیتے ہوئے مختلف تجاویزبھی دیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی باڈی کم آمدنی والے صحافی اور میڈیا ورکرز کیلئے اپنی توجہ کا مرکز بنائیں اور ان کی فلاح کو فوکس کریں۔ مزید انہوں نے کہا کہ تمام فریقین کو ساتھ لے کر چلیں اور مثبت اقدامات کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہترین کارکردگی سے تنقید کرنے والوں کو جواب دیں جبکہ آپ پر صحافیوں برادری نے جس اعتماد کا اظہار کیا ہے اس پر پورا اترنے کی بھرپور کوشش کریں۔

متعلقہ عنوان :