Live Updates

ایران سعودی عرب کشیدگی کے تناظر میں ایوان کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے،تحریک انصاف کا اسمبلی میں مطالبہ

ایران سعودی عرب معاملہ پر خبریں دینے پر میڈیا پر قدغن لگانے پر احتجاج

جمعہ 8 جنوری 2016 21:03

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔08 جنوری۔2016ء) تحریک انصاف کی جانب سے ایک بار پھر قومی اسمبلی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ایران سعودی عرب کشیدگی کے تناظر میں ایوان کو اصل حقائق سے آگاہ کیا جائے۔ پی ٹی آئی کے ارکان نے ایران سعودی عرب معاملہ پر خبریں دینے پر میڈیا پر قدغن لگانے پر احتجاج بھی کیا۔ جمعہ کے روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں بات کرتے ہوئے شیریں مزاری نے اپنی جماعت کا مطالبہ ایک بار پھر دہراتے ہوئے کہا کہ مشیر خارجہ سعودی وزیر خارجہ کے دورہ کے بعد تمام معاملات پر ایوان کو اعتماد میں لیں۔

حکومت اصل حقائق بیان کرنے سے گریزاں ہے۔ کیا اس ایوان کی کوئی اہمیت نہیں۔ شفقت محمود نے حکومتی ایماء پر پمرا کی جانب سے ایران سعودی کشیدگی پر میڈیا پر لگائی جانے والی پابندیوں کو آزادی صحافت پر کاری ضرب قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم اس پر احتجاج کرتے ہیں حکومت وضاحت دے ایسا کیوں کیا گیا۔

(جاری ہے)

عارف علوی نے کہا کہ سپریم کورٹ میں کہا گیا تلور کا شکار خارجہ پالیسی کا ستون ہے۔

جب وزیر خارجہ ہی نہیں ہوگا تو ایسی ہی پالیسیاں بنیں گی۔ عارف علوی نے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ سری لنکا کی اہمیت اپنی جگہ کم سے کم وفود کی سطح پر تہران اور ریاض سے رابطہ کیا جاتا۔۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں کریمنل جسٹس سسٹم درست کام نہیں کررہا۔ خدشہ ہے کہیں نیشنل ایکشن پلان ہی ناکام نہ ہوجائے۔ عارف علوی کا کہنا تھا کہ انصاف کی فراہمی کے معاملہ پر ہم عالمی سطع پر اتھانوے نمبر پر ہیں یہ قابل افسوس ہے۔

انصاف کی فراہمی کا یہ عالم ہے کہ زرداری کے خلاف دو اہم کیسسز کا ریکارڈ ہی غائب ہوگیا ہے۔ عارف علوی کا کہنا تھا کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس طلب نہیں کیا جارہا، این ایف سی ایوارڈ نہیں دیا جارہا، قومی اداروں کو الفاظ کی ہیرا پھری کرکے حصص کیے نام پر فروخت کیا جارہا ہے۔ اقتصادی راہدری منصوبہ کو شفاف بنایا جائے مغربی روٹ کو بھی اہمیت دی جائے ورنہ مسائل پیدا ہونگے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بہت زیادہ کم ہوئیں مگر حکومت نے چوون فیصد ٹیکس عائد کرکے غریب پر بوجھ ڈال دیا ہے۔ عارف علوی کا کہنا تھا سب سے زیادہ کالا دھن پراپرٹی کے کارروبار میں ہے حکومت اس پر ٹیکس لگائے ورنہ اسی طرح ایمنسٹی سکیمیں لاتے رہیں گے۔ انہوں نے سوئس بنکوں پاکستان کا دو سو ارب ڈالر واپس لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔ بیرونی سرمایہ کاری نہیں ہورہی۔ الیکشن کمیشن کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات نے تمام حقائق قوم کے سامنے رکھتے ہوئے ثابت کردیا کہ الیکشن کمیشن ناکام ہے۔ عارف علوی نے کراچی میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا بھی مطالبہ کیا۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات