کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کو” صاف لیگ “ بنانے کیلئے کوشاں

دنیا بھر میں آئی پی ایل ، اآئی سی ایل ، بنگلہ دیش پر یمیئر لیگ سمیت زیادہ تر مشہور لیگز کو سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ کے سنگین اور بدنام سکینڈلز کا سامنا رہا

جمعہ 8 جنوری 2016 18:49

کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کو” صاف لیگ “ بنانے کیلئے کوشاں

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔08 جنوری۔2016ء) دنیا بھر میں آئی پی ایل ، اآئی سی ایل ، بنگلہ دیش پر یمیئر لیگ سمیت زیادہ تر مشہور لیگز کو سٹے بازی اور سپاٹ فکسنگ کے سنگین اور بدنام سکینڈلز کا سامنا رہا ہے۔ کرکٹ بورڈ پی ایس ایل کو ” صاف لیگ“ بنانے کیلیے کوشاں ہے۔ 4 فروری سے دبئی میں ہونے والی پاکستان سپر لیگ کو کرکٹ کرپشن سے بچانے کیلئے پاکستان کرکٹ بورڈ نے وزارت داخلہ کو خط لکھا ہے اور وزارت سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ ملک کی معتبر اور بڑی انٹیلی جنس ایجنسی کے قابل افسران کا تقرر کریں جو پاکستان کرکٹ بورڈ کے اینٹی کرپشن اینڈ سکیورٹی یونٹ کے افسران کے ساتھ مل کر لیگ کو سٹے بازوں اور اسکینڈلز سے بچانے کا میکانزم تیار کریں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئر مین شہریار خان نے میڈیا سے گفتگو کر تے ہوئے کہا کہ نجم سیٹھی براہ راست سپر لیگ کی نگرانی کر رہے ہیں اور بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے انکی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ کرپشن سمیت کئی معاملات کا جائزہ لوں۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ انہیں علم ہے کہ دنیا بھر میں ہونے والی زیادہ تر ٹی 20 لیگز سٹہ بازی اور سپاٹ فکسنگ کی زد میں آچکی ہیں اسی لئے ہم نے وزارت داخلہ سے کہا ہے کہ ایسے قابل افسران کی خدمات ہمیں دی جائیں جو شارجہ اور دبئی میں کھلاڑیوں، ٹیم آفیشلز اور سٹے بازوں پر نظر رکھیں گے۔

پاکستان سپر لیگ میں مجموعی طور پر 310 کرکٹروں کے نام ڈرافٹ میں موجود ہیں البتہ کئی بڑے نام ٹورنامنٹ سے پہلے دستبردار ہوگئے ہیں۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے مطابق لیگ کامیاب ہونے کی صورت میں اس کا فائدہ پاکستان کی ڈومیسٹک کرکٹ کو ہوگا۔ شہریار خان نے کہا کہ کرپشن پر ہماری پالیسی واضح ہے ، تمام کھلاڑیوں اور ٹیموں کے مالکان کو بتا چکے ہیں کہ ہم ایسا نظام لارہے ہیں جسکے ذریعے کھلاڑیوں اور ا?فیشلز کی کالوں کی سکریننگ کی جائیگی اگر کوئی کھلاڑی فون یا کسی اور نیٹ ورک کے ذریعے مشکوک شخص سے رابطہ رکھے گا تو اسکی اطلاع ہمارے سسٹم کے ذریعے لوگوں کو مل جائے گی۔