داعش جیسی دہشتگرد تنظیم کافعال ہونا بھیانک ہوگا ، قومی ایکشن پلان کو سیاست کی بھینٹ چڑھا یا گیا تو داعش جیسی دہشتگرد تنظیمیں فعال ہوجائینگی،ضرب عضب آپریشن کو سیاسی مصلحت سے بالاتر ہوکر ہرحال میں اختتام تک پہنچایا جائے ،غلامان مصطفی شہدائے میلاد النبی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ناموس رسالت کے قانون کے تحفظ کیلئے عہد کرینگے

سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کا اپنی رہائشی گاہ پر علاقائی عہدیداروں اور علماء کرام سے خطاب

جمعرات 7 جنوری 2016 22:37

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) سربراہ پاکستان سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان کو سیاست کی بھینٹ چڑھا یا گیا تو داعش جیسی دہشتگرد تنظیمیں فعال ہوجائینگی،داعش جیسی دہشتگرد تنظیم کافعال ہونا بھیانک ہوگا ،ضرب عضب آپریشن کو سیاسی مصلحت سے بالاتر ہوکر ہرحال میں اختتام تک پہنچایا جائے ،دہشتگرد ملک وقوم کیلئے ناسور ہیں انہیں انجام تک پہنچانا ہوگا ،لبیک یارسول اﷲ ؐ کانفرنس امن کو فروغ دے گی ،عوام اہلسنت 10 جنوری کو نشتر پارک میں شرکت کرکے عوام دہشتگردوں کے خلاف اور ناموس رسالت کے حق میں عوامی طاقت کا مظاہرہ کریں ،عاشقان مصطفیؐ شہدائے میلاد مصطفی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے ساتھ ناموس رسالت کے قانون کے تحفظ کیلئے عہد کریں گے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو اپنی رہائشگاہ قادری ہاؤس پر علاقائی عہدیداروں اور علماء کرام سے خطاب کررہے تھے۔ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ نشترپارک میں ہمیں باطل اسلام و ملک دشمن قوتوں کے خلاف یکجا ہونے کا عندیہ دینا ہے ، ،پاکستان ہماری پہچان ہے مر تو سکتے ہیں پر اپنی پہچان پر آنچ آتا نہیں دیکھ سکتے ،آپریشن ضرب عضب نے دہشتگردوں اور ملک دشمن عناصر کو نکیل ڈال دی ہے ،20سال بعد دہشتگردوں کے خوف سے بالاتر ہوکر پوری قوم نے سکھ کا سانس لیا ہے ،پا کستان کی اجارہ داری کرنے والے بتائیں قائد اعظم محمد علی جناح کی ولولہ انگیز قیادت میں جب مسلمان بٹ کے رہے گا ہندوستان لیکے رہینگے پاکستان کا نعرہ لگارہے تھے تو اس وقت ان کے اکابرین کانگریس کی گود میں بیٹھ کرپاکستان بنانے کو گناہ کے فتوے دے رہے تھے ،جن کے نزدیک پاکستان گناہ تصور کیا جاتا تھا آج انہی کی ناجائز اولادیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے بانیان پاکستان کی اولادوں سے انتقام لے رہے ہیں ،کبھی حضرت داتا گنج بخش ،کے مزار پرکبھی عبداﷲ شاہ غازی کے مزار پر تو کبھی امام بری کے مزار کو بم دھماکے کرکے یہ پیغام دیا جاتا ہے کہ سنیوں اولیاء کرام سے اپنی عقیدت ختم کردو ،ان بزرگان دین سے وابستگی ختم کردو مگر ایسا ممکن نہیں ہے اس لئے ان بزرگان دین کا اس خطے پر بہت بڑا احسان ہے کہ وہ کلمہ حق لیکر یہاں تشریف لائے اور باطل کو بھگایا مگر زمانے نے دیکھا کہ لوگ شہداء کی لاشوں پر نہیں بلکہ شہادت کی محرومی پر رورہے تھے جس پرقوم میں ناموس رسالت پر مر مٹنے کا کا جذبہ بیدار ہوا،انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کا پرچم سرنگوں نہیں ہونے دینگے ،مٹھی بھر دہشتگرد ایک دن ختم ہونے ہیں ہم ان سے خوفزدہ ہونے والے نہیں ہیں ہمارا جینا اور مرنا پاکستان کیلئے ہے اس راہ میں ہماری جان چلی جائے تو یہ ہمارے لئے بہت بڑی سعادت ہوگی ،پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے ،پوری قوم متحد ہے اور ملک کی سلامتی کیلئے ہروقت قربانی دینے کو تیار ہیں۔

متعلقہ عنوان :