قومی ہم آہنگی اور تعلیمی معیار کی ترقی کیلئے قومی نصاب کی اہمیت ہے ، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے قومی نصاب کی تیاری کا کام تیز کیا جائے

صدر ممنون حسین کی نصاب پر نظرثانی سے متعلق بریفنگ اجلاس میں وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کو ہدایت

جمعرات 7 جنوری 2016 22:34

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) صدر مملکت ممنون حسین نے قومی ہم آہنگی اور تعلیمی معیار کی ترقی کیلئے قومی نصاب کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کو ہدایت کی کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے قومی نصاب کی تیاری کا کام تیز کیا جائے۔

وہ جمعرات کو یہاں ایوان صدر میں وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کی جانب سے نصاب پر نظرثانی سے متعلق بریفنگ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیر مملکت انجینئر بلیغ الرحمن، مریم نواز شریف، وزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر مصدق ملک اور رکن قومی اسمبلی مریم اورنگزیب نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ صدر مملکت نے کہا کہ قومی نصاب کی تیاری بہت ضروری ہے کیونکہ ایک قوم کی حیثیت سے ہمارا ایک متفقہ نصاب ہونا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے نصاب میں مذہبی رواداری کے فروغ، انتہا پسندی کے خاتمہ سے متعلق ادراک کے ساتھ ساتھ قومی تشخص پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ نصاب میں قومی ہیروز اور ان کی قربانیوں کو بھی اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر مملکت نے وزارت وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کو ہدایت کی کہ آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان سمیت تمام صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر قومی نصاب کی تیاری کا کام تیز کیا جائے۔

اس موقع پر وزیر مملکت وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت انجینئر بلیغ الرحمن نے صدر مملکت کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد قومی نصاب کی تیاری کی ضرورت محسوس کی گئی تھی۔ اس سلسلے میں تمام صوبوں کے اتفاق رائے سے اکتوبر 2014ء میں قومی نصاب کونسل تشکیل دی گئی جو پری پرائمری سے بارہویں تک تمام جماعتوں کیلئے ہر مضمون میں کم سے کم قومی نصاب اور قومی معیارات کی تیاری کیلئے کام کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی نصاب کونسل سیکرٹریٹ کے منصوبہ کی منظوری دی گئی ہے اور اس مقصد کیلئے فنڈز بھی مختص کر دیئے گئے ہیں۔ اس منصوبے کا مقصد نصاب سے متعلق تحقیق، صوبوں کو پیشہ وارانہ و فنی مہارت کی فراہمی اور تمام شراکت داروں کی مشاورت سے تعلیم کیلئے کم از کم معیارات کی تیاری ہے۔ وزیر مملکت نے مزید کہا کہ ساتویں بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس آئندہ ماہ متوقع ہے۔

نصابی اصلاحات میں اساتذہ کی تربیت اور ان کی مہارت و استعداد میں اضافے پر بھی زور دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا شعبہ صوبوں کو منتقل ہونے کے باوجود وزارت وفاقی تعلیم اس شعبہ میں عالمی معیارات کے حصول کیلئے صوبوں کے ساتھ ملکر کوششیں کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ اس موقع پر مریم نواز شریف نے کہا کہ قومی نصاب میں پارلیمنٹ، عدلیہ اور انتظامیہ جیسے اداروں کے کام اور کردار کو بھی شامل کیا جانا چاہئے تاکہ ان سے متعلق طلباء و طالبات میں آگاہی پیدا ہو سکے اور جمہوریت اور وفاق مضبوط ہو۔

متعلقہ عنوان :