بین الاقوامی ائر لائنز سمیت کسی کو بھی ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائیگی،ایف آئی اے کرپشن، مالی بے ضابطگیوں اور انسانی سمگلنگ کے خلاف کارروائیوں تیزی لائے، بد عنوان عناصر کے خلاف کارروائیاں بلا خوف و خطر جاری رکھی جائیں ، ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے انسانی سمگلرزکسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کے خلاف بلا تفریق بھر پور کاروائی جاری رہنی چاہئے ، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کا اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب ، نمایاں کارکردگی دکھانے والے ایف آئی اے افسران میں انعامات تقسیم

نومبر2015 سے شروع کریک ڈاؤن میں مجموعی طور پر 598 انسانی سمگلرز کو گرفتارکیا گیا، ان کے خلاف کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں ،گرفتارملزمان میں 137 اشتہاری مجرم،48 مفروراور 11انتہائی مطلوب مجرمان بھی شامل ہیں، وزیر داخلہ کو ایف آئی اے حکام کی بریفنگ

جمعرات 7 جنوری 2016 21:03

بین الاقوامی ائر لائنز سمیت کسی کو بھی ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ ایف آئی اے 2016 میں کرپشن، مالی بے ضابطگیوں اور انسانی سمگلنگ کے خلاف اپنی کاروائیوں میں نئی جدت اور فعالیت لائے،ایف آئی اے نے اپنی کارکردگی سے معاشرے میں بہتری اور اچھائی کو فروغ دیا ہے،ایف آئی اے قانون کی عمل داری اور بد عنوان عناصر کے خلاف کاروائیاں بلا خوف و خطر جاری رکھے اس سلسلے میں کسی قسم کی رکاوٹ کو حائل نہیں ہونے دیا جائیگا،بین الاقوامی ائر لائنز سمیت کسی کو بھی ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائیگی،معصوم انسانوں کا استحصال کرنے والے اور ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے انسانی سمگلرزکسی رعایت کے مستحق نہیں، ان کے خلاف بلا تفریق و امتیاز بھر پور کاروائی کا عمل جاری رہناچاہیے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو اعلیٰ سطحی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔اجلاس میں ڈی جی ایف آئی اے، چیئرمین نادرا، پنجاب، سندھ، بلوچستان اورخیبر پختونخواہ میں تعینات ایف آئی اے کے ڈائریکٹرز، ایگزیکیٹو ڈائریکٹر سٹیٹ بنک آف پاکستان اور وزارتِ داخلہ کے سینئر افسران نے شرکت کی ۔اجلاس میں ملک بھر میں انسانی سمگلرز کے خلاف جاری ایف آئی اے کی مہم ، گرفتار شدگان کے خلاف قانو نی کاروائی میں اب تک کی پیش رفت، انسانی سمگلرز کا ڈیٹا بیس بنانے کے علاوہ ایف آئی اے کے زیرِ تفتیش خانانی اینڈ کالیا کیس، پاکستان کرنسی ایکسچینج کیس ، اے کے ڈی سیکیوریٹیز جیسے اہم مقدمات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایف آئی اے کی جانب سے اجلاس کو آگاہ کیا گیاکہ وزیر داخلہ کی ہدایت پر انسانی سمگلرز کے خلاف نومبر2015 میں شروع کئے گئے کریک ڈاؤن میں اب تک مجموعی طور پر 598 افراد کو گرفتارکیا گیا جن کے خلاف عدالتی کیسیز مختلف مراحل میں ہیں۔ گرفتار کئے گئے افراد میں 137 اشتہاری مجرم،48 عدالتوں سے مفروراور 11انتہائی مطلوب ملزمان بھی شامل ہیں۔ ایف آئی اے کے زونل ڈائریکٹرز نے اپنے اپنے متعلقہ علاقوں میں ڈی پورٹیزسے ایف آئی اے حکام کی تفتیش اور اس پوچھ گوچھ کے نتیجے میں سامنے آنے والے معلومات اور ایف آئی اے کے اقدامات کے حوالے سے وزیرداخلہ کو آگاہ کیا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ گرفتار شدگان انسانی سمگلرز کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کے ساتھ ساتھ ان کا مکمل ڈیٹا بیس بنانے کا کام بھی جاری ہے ۔اس موقع پر وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ 2015کی کامیابیاں اپنی جگہ مگر 2016 میں ایف آئی اے اپنی کاروائیوں کو مزید وسعت اور تیزی لائے، اس سلسلے میں آئندہ 90روز میں ایک مربوط اور منظم حکمت عملی اور طریقہ کار وضع کیا جائے اور اس پر عملدرآمد شروع کیا جائے، ایف آئی اے نے اپنی کارکردگی سے معاشرے میں بہتری اور اچھائی کو فروغ دیا ہے، محنت اور عزم سے کام کرنے والے افسران کی ہر سطح پر بھرپورحوصلہ افزائی جاری رکھی جائیگی۔

انہوں نے کہا کہ انسانی سمگلرز کے خلاف مہم میں اب تک کی پیش رفت حوصلہ افزاء ہے لیکن نئے سال میں اس میں مزید تیزی لائی جائے،معصوم انسانوں کا استحصال کرنے والے اور ملک کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ ان کے خلاف بلا تفریق و امتیاز بھر پور کاروائی کا عمل جاری رہناچاہیے۔اجلاس میں بغیر تصدیق اور وزارتِ داخلہ کے وضع شدہ طریقہ کار کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امریکہ برطانیہ، آسٹریلیا ، یونان ، آسٹریا اور بلغاریہ سمیت مختلف ملکوں سے پاکستان ڈی پورٹ کئے گئے افراد کو واپس بھیجنے کے اقدام کو سراہا گیا ، اس سلسلے میں ائر لائنز کو جرمانے عائد کرنے کا عمل بھی جاری رکھا جائے گا ،اس موقع پر وزیر داخلہ نے کہا کہ بین الاقوامی ائر لائنز سمیت کسی کو بھی کو ملکی قوانین کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جائیگی،ایف آئی اے قانون کی عمل داری اور بد عنوان عناصر کے خلاف کاروائیاں بلا خوف و خطر جاری رکھے اس سلسلے میں کسی قسم کی رکاوٹ کو حائل نہیں ہونے دیا جائیگا۔

ایف آئی اے حکام نے وزیرِداخلہ کو خانانی اینڈ کالیا ، پاکستان کرنسی ایکسچینج اور اے کے ڈی سیکیوریٹیز کیس میں اب تک کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ اجلاس میں مختلف مقدمات اور انکوائریز کی بروقت تفتیش، انسانی سمگلنگ اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری اور مجموعی طور پر نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے مختلف افسران کو اعزازی شیلڈز اور نقد انعامات بھی دیے گئے۔

وزیرِداخلہ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے پنجاب عثمان انور کو آفیسر آف دی ایئر کی اعزازی شیلڈ اور 5 لاکھ نقد انعام سے نوازا۔ انعامات کے مستحق قرار پانے والے دیگر افسران میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے گوجرانوا لہ کے علاوہ 4 انسپکٹر اور سب انسپکٹر رینک کے افسران شامل ہیں جن کو اعزازی شیلڈ کے علاوہ 2,2 لاکھ روپے نقد انعام دیے گئے۔ (