عدالت عظمیٰ کاقانون کی کتابوں میں غلطیوں سے متعلق کیس میں عمل درآمد رپورٹ پیش نہ کئے جانے پر وفاق پر اظہار برہمی

جمعرات 7 جنوری 2016 12:41

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 جنوری۔2016ء) عدالت عظمیٰ نے قانون کی کتابوں میں غلطیوں سے متعلق کیس میں عمل درآمد رپورٹ پیش نہ کئے جانے پر وفاق پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ اگر صوبے ٹارگٹ پورے کرچکے ہیں تو وفاق کیوں پیچھے ہے‘ وفاق اپنی پوزیشن واضح کرے۔ جمعرات کو سپریم کورٹ میں قانون کی کتابوں میں غلطیوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

چاروں صوبوں کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔

(جاری ہے)

سپریم کورٹ کے جسٹس اعجاز افضل اور جسٹس اقبال حمید الرحمن پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ چاروں صوبوں کے وکلاء نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ صوبوں نے عدالتی احکامات کے بعد ٹارگٹ پورے کئے ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق وفاقی حکومت عدالتی احکامات پر عمل درآمد سے متعلق رپورٹ پیش نہ کرسکی جس پر عدالت عظمیٰ نے وفاق پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر صوبے ٹارگٹ پورے کرچکے ہیں تو وفاق کیوں پیچھے ہے۔ عدالت نے حکم دیا کہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد کے حوالے سے وفاق اپنی پوزیشن واضح کرے۔

متعلقہ عنوان :