خیبر پختونخواحکومت نے 2015 کے لئے سب سے پہلی آبادی پالیسی تشکیل دیدی

بدھ 6 جنوری 2016 22:51

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔06 جنوری۔2016ء)حکومت خیبر پختونخوا نے 2015 کے لئے سب سے پہلی آبادی پالیسی کی تشکیل میں پہل کر کے ایک دوسرا سنگ میل طے کر لیا ہے ۔پالیسی حکمت عملی پر مبنی ویژن،ترقیاتی فریم ورک کے ابتدائی عناصر کے معاملہ میں دسترس حاصل کرنیکی تزویرات کیلئے وسیع بنیادوں پر مقاصد کو پیش نظر رکھ رہی ہے ۔مادری صحت کیلئے پیدائش کے وقفہ کے موضع پر خاندانی منصوبہ بندی کے فوائد اور بچے کی بقاء کو مکمل طور پر اختیارکرکے اور حکمت عملی(پالیسی) میں شامل کیا گیا ہے۔

صحت کے اوقات اور حمل کے دوران کو پالیسی کا حصہ بنایا گیا ہے جس میں ماں کی حفاظت،احتیاط اوردیکھ بھال کو علمائے اسلام اور سماجی شعبہ کے جملہ مکتبہ ہائے فکر اور مختلف سطح کی ذہنیت کے لوگوں نے مکمل طور پر تسلیم کرلیا ہے لہذا غربت کے خاتمہ سے متعلق خاندانی منصوبہ بندی پائیدار ترقی کیلے ایک اہم جزوہے۔

(جاری ہے)

اس مقصدکو آگے لے جانے،وسیع بنیادوں پر ادراک ،مقاصد، اس پالیسی کو آبادی کے موضوع پر دلیرانہ اقدام قرار دیتے ہیں۔

مزید برآں پالیسی میں حقوق نسواں کے تحفظ کو اجاگر کیا گیا ہے جو واضح کرتی ہے کہ تمام مردوں اور خواتین کو انکی ضرورت کے مطابق خدمات کی آسان فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔پالیسی کو سیاسی عزم کے ساتھ ساتھ تمام سٹیک ہولڈرز،محکمہ جات بہبود آبادی اور صحت کابھرپور تعاون حاصل ہے تاکہ عوام کو متعلقہ خدمات کی فراہمی، گورننس کی بہتری اور دیگر قومی و بین الاقوامی عزائم خصوصاً خاندانی منصوبہ بندی2020 اور دیر پا ترقی کے مقاصد(2015-30)کے حصول کو ممکن بنایاجاسکے۔

خیبر پختونخواپاپولیشن پالیسی بڑھتی ہوئی آبادی پر قابو پاتے ہوئے سماجی اور معاشی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے مرتب کی گئی ہے جس کے نفاذ سے بڑھتی ہوئی آبادی کے معاشرے پر منفی اثرات اور غربت کے خاتمے میں بھی مدد ملے گی۔مذکورہ پالیسی معاشی،سماجی،سیاسی اور انسانی حقوق کے تحفظ اور پاکستان کی دیر پا خوشحالی کیلئے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے جو حکومت تمام شراکت داروں ،غیر سرکاری تنظیموں اور سول سوسائٹی کی مشترکہ کاوشوں کا ثمر ہے۔