پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت کے تحفظات کے ازالے کیلئے 4 رکنی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل

قومی اہمیت کے بڑے منصوبوں سے قومی سطح پر استفادہ کے لئے اہم امورپر ہم آہنگی اور افہام و تفہیم ضروری ہے، موجودہ مشاورتی اجلاس کے مثبت نتائج نکلیں گے ،گورنرخیبر پختونخوا کا اجلاس سے خطاب

بدھ 6 جنوری 2016 22:47

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء) پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت کے تحفظات کے ازالے کیلئے سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی اسدقیصر، اپوزیشن لیڈر مولانالطف الرحمن، سینئرصوبائی وزیرعنایت اﷲ اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجدعلی خان پر مشتمل 4 رکنی اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ بدھ کوسردار مہتاب احمد خان کی دعوت پر گورنرہاؤس پشاور میں بدھ کے روز پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق ایک اعلی سطحی اجلاس منعقد ہواگورنر سردار مہتاب احمد خان کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں وزیر اعلی خیبرپختونخوا پرویزخان خٹک،سپیکر صوبائی اسمبلی اسدقیصر، حکومتی ارکان، تمام پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماؤں اور اعلی حکام نے شرکت کی اس موقع پر گورنر دار مہتاب احمد خان نے اجلاس کے شرکا ء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ قومی اہمیت کے بڑے منصوبوں سے قومی سطح پر استفادہ کے لئے ایسے امورپر ہم آہنگی اور افہام و تفہیم ضروری ہے جس کے لئے قریبی رابطے ضروری ہیں اور آج کا اجلاس بھی اسی قومی جذبہ سے منعقد کیا جارہاہے جس کے مثبت نتائج نکلیں گے اس موقع پروفاقی وزیر برائے ترقی ومنصوبہ بندی احسن اقبال نے اجلاس کے شرکا کو پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

(جاری ہے)

کئی گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں صوبائی حکومت اور مختلف پارلیمانی جماعتوں کے اٹھائے گئے نکات کے ساتھ ساتھ وفاقی وزیر برائے ترقی ومنصوبہ بندی نے پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق وزیراعلی خیبر پختونخوا کی جانب سے وفاقی حکومت کو لکھے جانیوالے ایک خط میں جو 13 وضاحتیں مانگی تھیں ان پر اپناتفصیلی موقف بھی پیش کیا تاہم اس اہم اجلاس میں اقتصادی راہداری سے متعلق خیبرپختونخوا حکومت کے تحفظات کے ازالے کیلئے 4 ارکان پر مشتمل اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کمیٹی میں سپیکر خیبرپختونخوااسمبلی اسدقیصر، اپوزیشن لیڈر مولانالطف الرحمن، سینئرصوبائی وزیرعنایت اﷲ اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجدعلی خان شامل ہوں گے۔۔ یہ کمیٹی صوبہ خیبرپختونخوا حکومت کے تحفظات کو دورکرنے کیلئے وفاقی حکومت سے بات چیت کرے گی جبکہ وفاقی حکومت ان کے تحفظات دورکرے گی تاکہ صوبہ اورقبائلی علاقہ جات کوبھی اقتصادی راہداری کے فوائد سے پوری طرح مستفیدکیاجاسکے

متعلقہ عنوان :