وزارت پیٹرولیم کی فائلوں سے ڈاکٹر عاصم کے خلاف گڑ بڑ کے ثبوت نہیں ملے ، ان کی گرفتاری سے قبل ہماری وزارت سے کوئی رابطہ نہیں کیاگیا ، سابق وفاقی وزیر کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کی تحقیقات کرنا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے ، قطر کے ساتھ ایل این جی منصوبے پر معاہدے کے لئے کام تیزی سے جاری ہے ، ایل این جی مہنگی ہونی کی وجہ سے گھریلو صارفین کو نہیں دے سکتے گیس کی طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے پنجاب کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے،وفاقی وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 6 جنوری 2016 22:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء) وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سابق وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم کے خلاف گڑبڑ کے شواہد وزارت کی فائل میں نہیں ملے اورنہ ہی ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری سے قبل وزارت پیٹرولیم سے کوئی رابطہ کیا گیا ،سابق وفاقی وزیر کے خلاف کرپشن اور بدعنوانی کی تحقیقات کرنا متعلقہ اداروں کی ذمہ داری ہے ، قطر کے ساتھ ایل این جی منصوبے پر معاہدے کے لئے کام تیزی سے جاری ہے ، ایل این جی مہنگی ہونی کی وجہ سے گھریلو صارفین کو نہیں دے سکتے ، اس معاہدے سے جہاں ملک میں گیس کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی وہی قومی خزانے کو سالانہ 100ارب کی بچت ہوگی ، گیس کی طلب اور رسد میں فرق کی وجہ سے پنجاب کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے ،وہ بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اس وقت ایل این جی کے 5ٹرمینل پر کام جاری ہے جبکہ ایک پر کام مکمل ہو چکا ہے جس میں گیس آرہی ہے ،ایل این جی کے علاوہ گیس بحران کا کوئی متبادل حل نہیں ، انہوں نے کہا کہ پنجاب کے شہریوں کو گیس کی قلت کی وجہ سے مشکلات کا سامنا ہے اس وقت گیس کی طلب اور رسد میں زیادہ فرق کی وجہ سے 60فیصد پنجاب کے شہری گیس بحران کا سامنا کر رہے ہیں ،حکومت گیس کی قلت کو ختم کر نے کے لئے کہ منصوبوں پر کام کر رہی ہے اور امید ہے آئندہ سال یہ مسئلہ 90فیصد حل ہو جائے گا ، وفاقی وزیر نے کہا کہ ایل این جی مہنگی ہونی کی وجہ سے گھریلو صارفین کو نہیں دے سکتے ، ایل این جی صرف پاور سیکٹرز ، سی این جی اور صنعتی زون کو دی جائے گی ، انہوں نے کہا کہ قطر کے ساتھ ایل این جی منصوبے پر معاہدے کے لئے کام تیزی سے جاری ہے اور اس حوالے سے ای سی سی کو بھی بریفنگ دی جا چکی ہے اور امید ہے قطر کیساتھ ایل این جی معاہدہ رواں ماہ طے پا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ایل این جی منصوبے سے قومی خزانے کو سو ارب روپے کی سالانہ بچت ہوگی کیونکہ ہم تیل اور ڈیزل بڑی مقدار میں درآمد کرتے ہیں ، پاور سیکٹرز ، ایل این جی پر منتقل ہونے کے بعد تیل اور ڈیزل کی درآمد کم ہو جائے گی ، سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کی گرفتاری سے متعلق پوچھے گئے سوال پر شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ انہیں وزارت پیٹرولیم کی فائلوں میں ڈاکٹر عاصم کے گڑبڑ کے شواہد نہیں ملے اور نہ ہی میں کسی پر بے بنیاد الزام تراشی کرنا چاہتا ہوں کیونکہ جب کوئی کسی پر الزام لگاتا ہے تو اسے ثابت بھی کرنا ہوتے ہیں ، انہو ں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کیخلاف کر پشن اور بدعنوانی کی تحقیقات کرنا نیب ،رینجرز اور ایف آئی اے کا کام ہے ، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم کی گرفتاری سے قبل رینجرز نے وزارت پیٹرولیم سے کوئی رابطہ نہیں کیا تا ہم سوئی ناردرن اور سوئی سدرن سے اس حوالے سے رابطہ کیا گیا اگر سابق وفاقی وزیر کے خلاف کوئی ثبوت موجود ہیں تو وہ سوئی نادرن اور سوئی سدرن گیس پائپ لائن کمپنیوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تحقیقاتی اداروں کو فراہم کریں ، انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس پائپ لائن کے دو مخبوط الحواس افسران اپنی فائلیں بھیجتے ہیں اور ساتھ ٹیکسٹ میسیج میں گالیاں بھی لکھتے ہیں ۔