سندھ اور وفاق کے درمیان اختلافات معمولی ہیں ، پیپلز پارٹی پر دہشتگردی کا الزام نہیں لگ سکتا،آرمی چیف کو مدت ملازمت میں توسیع نہیں لینی چاہیے ، جنرل کیانی نے مدت ملازمت میں توسیع خود حاصل کی ، رینجرز نے اعترافی ویڈیو وفاقی وزیر داخلہ کو کیوں دی،چوہدری نثار 15 دن قید میں رہیں تو خود کو داعش کا سربراہ مان لیں،نواز شریف , ذوالفقار بھٹو کی طرح کا کردار ادا کریں ، پیپلز پارٹی ختم ہوئی تو وفاق کو خطرات لاحق ہوجائینگے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف سید خورشید شاہ کانجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 6 جنوری 2016 22:45

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلا ف سید خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ اور وفاق کے درمیان اختلافات معمولی ہیں ،پاکستان پیپلز پارٹی پر کوئی بھی الزام لگا لیں مگر دہشتگردی کا الزام کبھی نہیں لگ سکتا،آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو مدت ملازمت میں توسیع نہیں لینی چاہیے ، جنرل کیانی نے مدت ملازمت میں توسیع خود حاصل کی ، ۔

رینجرز نے اعترافی ویڈیو چوہدری نثار کو کیوں دی۔ چوہدری نثار پندرہ دن قید میں رہیں تو خود کو داعش کا سربراہ مان لیں،نواز شریف کو ذوالفقار بھٹو کی طرح کردار ادا کرنا چاہیے، پیپلز پارٹی ختم ہوئی تو وفاق کو خطرات لاحق ہوجائینگے ۔ وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی زوال کا شکار ہوئی ہے ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی پر کوئی بھی الزام لگا لیں مگر دہشتگردی کا الزام نہیں لگ سکتا۔

ڈاکٹر عاصم پر تشدد کرکے ان سے بیان دلوایا گیا ہے ۔ رینجرز نے اعترافی ویڈیو چوہدری نثار کو کیوں دی۔ چوہدری نثار پندرہ دن قید میں رہیں تو خود کو داعش کا سربراہ مان لیں ۔ خورشید شاہ نے کہاکہ جنرل کیانی نے مدت ملازمت میں خود توسیع حاصل کی تھی ۔جنرل راحیل شریف کو مدت ملازمت میں توسیع نہیں لینی چاہیے ۔ جنرل عبدالوحید کاکڑ نے محترمہ بے نظیر سے توسیع لینے سے انکار کیا تھا ۔

انہوں نے کہا کہ جنرل راحیل شریف نے بہت شہرت اور عزت حاصل کی ہے ۔ اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ حکومت کے نندی پور سمیت کئی سکینڈلز سامنے آئے ۔ عوام کو ابھی تک بجلی اور گیس نہیں ملی ہے ۔ حکمران صرف ایک شہر کی ترقی کوملک کی ترقی سمجھتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی علاقائی نہیں وفاق کی جماعت ہے ۔خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ اور وفاق کے درمیان اختلافات معمولی ہیں ۔

ڈاکٹر عاصم کی اعترافی ویڈیو وزیر اعلیٰ سندھ کو کیوں نہیں دی گئی ۔ دہشتگردوں کا تعلق کسی ملک یا مذہب سے نہیں ہوتا۔ دہشتگردی جہاں بھی ہو اس کی مذمت ہونی چاہیے۔ آصف زرداری نے خطے کی صورتحال کے تناظر میں بیان دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تبدیلی کا اختیار صرف عوام کو ہونا چاہیے اور اس حکومت کو اپنی مدت پوری کرنی چاہیے ۔ پیپلز پارٹی ختم ہوئی تو وفاق کو خطرات لاحق ہوجائینگے ۔

خطے کو سنگین خطرات درپیش ہیں ۔ بھارت میں دہشتگردی کا واقعہ افسوس ناک ہے ۔ پاکستان کو ایران اور سعودی عرب کے درمیان پل کا کردار ادا کرنا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ میٹرو اور اورنج ٹرین سے عوام کو خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوگا ۔ اس ملک کے میڈیا کا کارنامہ ہے کہ یہ چاہے تو بندر کو بھی بادشاہ بنا دے اور چاہے تو بادشاہ کو بھی فقیر کردے ۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو میڈیا حکومت میں لے کر آیا ہے