قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی مذہبی امور کا اجلاس بد انتظامی کی نذر، ارکان کو اطلاع کئے بغیراجلاس کا وقت بدل دیاگیا

کمیٹی ارکان کا چیئر مین، وزیر اور سیکرٹری مذہبی امور کاڈیڑھ گھنٹے تک انتظار ، ممبران کے جانے کے بعد کمیٹی چیئر مین حافظ عبدالکریم ،وزیر مملکت پیر امین الحسنات اور سیکرٹری مذہبی امور اجلاس میں شرکت کیلئے آپہنچے، ارکان کی عدم موجودگی میں میٹنگ منٹس لکھوانے کے بعد چلتے بنے ،تما م افراد کی حاضری ظاہر کرکے ٹی اے ، ڈی اے بھی کھر ے کر لئے

بدھ 6 جنوری 2016 21:54

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس بد انتظامی کی نذر، کمیٹی کے چیئر مین حافظ عبدالکریم اورکمیٹی اسٹاف نے ارکان کو اطلاع کئے بغیر کمیٹی کے انعقاد کا وقت بدل دیا ، پہلے کمیٹی کے ارکان چیئر مین، وزیر اور سیکرٹری مذہبی امور کا انتظار کرتے رہے ، جب ارکان ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کرکے چلے گئے تو کمیٹی کے چیئر مین حافظ عبدالکریم ،وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات اور سیکرٹری مذہبی امور اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے، حافظ عبدالکریم نے ارکان کی غیر موجودگی میں ہی اجلاس کے منٹس لکھوائے اور مذکورہ اجلاس کا ایجنڈا 14جنوری کو منعقد ہونے والے اجلاس کیلئے منتقل کر کے چلتے بنے، انہوں نے خود سمیت تمام کمیٹی ارکان کو حاضر شو کر کے اپنا اور ان کا الاؤنس اور ٹی اے ڈی اے بھی کھرا کر لیا۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق مذہبی امور کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو صبح گیارہ بجے وزارت مذہبی امور کے کمیٹی روم میں ہونا طے پایا تھااور اسمبلی کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن میں بھی یہی وقت درج تھا،ارکان کو موبائل فون پر ایس ایم ایس اور ٹیلیفون کر کے بھی یہی وقت اور مقام بتایاگیا تھا مگر بدھ کی صبح گیارہ بجے جب کمیٹی کے اراکین مذہبی امور کی کمیٹی روم میں اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے تو وہاں کمیٹی کے چیئرمین، وزیرمذہبی امور اور سیکرٹری مذہبی امور سمیت کوئی بھی موجود نہ تھا، کمیٹی کے ارکان نے انتظار کے بعد جب وزارت کے حکام سے استفسار کیا تو انہیں بتایا گیا کہ چیئرمین کمیٹی نے اجلاس کاوقت از خود آگے کرلیا ہے، جس پر کمیٹی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا اور کہاکہ انہیں وقت کی تبدیلی بارے قبل از وقت آگاہ کیا جانا چاہیے تھا۔

کمیٹی کے ارکان ڈیڑھ گھنٹہ انتظار کر نے کے بعد وزارت مذہبی امور سے واپس چلے گئے، ان کی روانگی کے بعد وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر امین الحسنات اور کمیٹی کے چیئرمین حافظ عبدالکریم، سیکرٹری مذہبی امور کے ہمراہ اجلاس میں شرکت کیلئے پہنچے۔ چیئرمین نے ارکان کی غیر موجودگی میں ہی اجلاس کے منٹس لکھوائے،تمام ارکان کی حاضری لگوائی اور ارکان کے بغیر ہی اجلاس کو قانونی حیثیت دیتے ہوئے اس کا ایجنڈا اگلے اجلاس تک موخر کر دیا۔

دریں اثناء قومی اسمبلی کے اجلاس میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے بھی اس صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ایوان کی توجہ اس جانب مبذول کروائی اور نکتہ اعتراض پر کہا کہ موجودہ حکومت کی غیر سنجیدگی کا ایک اور مظاہرہ سامنے آیا ہے، مذہبی امور کی کمیٹی کے ارکان نے مجھے ایوان میں آ کر بتایا ہے کہ وہ گھنٹوں انتظار کے بعد واپس آئے ، کمیٹی کے اجلاس کیلئے طے شدہ وقت کے مطابق چیئرمین، وزیریا سیکرٹری میں سے کوئی بھی نہیں پہنچا، انہوں نے ڈپٹی سپیکر سے مطالبہ کیا کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں۔

اس موقع پر ایوان میں موجود کمیٹی کے چیئرمین حافظ عبدالکریم نے وضاحت کی کہ وہ قائمہ کمیٹی کی ہی ایک رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کیلئے رکے ہیں اور کمیٹی کے انعقاد کا وقت آگے کر دیا گیا ہے، ڈپٹی سپیکر نے ان سے عدم اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ کمیٹیز کے چیئرمینز کی کانفرنس میں طے پایا تھا کہ اجلاس بروقت شروع کئے جائیں گے اور اگر ٹائم میں کوئی ردوبدل کرنا ہو تو ارکان کو قبل از وقت ہی اطلاع کر دی جائے گی تاہم آج ارکان نے شکایت کی ہے کہ انہیں وقت کی تبدیلی بارے آگاہ نہیں کیا گیا، آئندہ ایسی شکایت نہیں ہونی چاہیے

متعلقہ عنوان :