حکومت پاور سیکٹر میں بہتری کیلئے کثیر الجہتی پالیسی پر کام کر رہی ہے او راس کیلئے کوئلہ ‘ پانی او رایل این جی کو بجلی پیدا کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے ‘سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ بجلی کے منصوبوں کو مقررہ وقت پر 2017ء تک مکمل کر لیں‘حکومت عوام کیلئے سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے بھی کوشاں ہے

پانی و بجلی کے وفاقی و زیر خواجہ محمد آصف کاپی پی آئی بی کے بورڈ کے 103 ویں اجلاس سے خطاب

بدھ 6 جنوری 2016 20:55

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء) پانی و بجلی کے وفاقی و زیر خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ حکومت پاور سیکٹر میں بہتری کیلئے کثیر الجہتی پالیسی پر کام کر رہی ہے او راس کیلئے کوئلہ ‘ پانی او رایل این جی کو بجلی پیدا کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے‘سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ بجلی کے منصوبوں کو مقررہ وقت پر 2017ء تک مکمل کر لیں‘حکومت عوام کیلئے سستی بجلی پیدا کرنے کیلئے بھی کوشاں ہے۔

وہ بدھ کو یہاں اپنی زیر صدارت ہونے والے پی پی آئی بی کے بورڈ کے 103 ویں اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ پی پی آئی بی کے منیجنگ ڈائریکٹر شاہ جہان مرزا نے جاری منصوبوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔ بورڈ نے ہدایت کی کہ جاری منصوبوں پر کام کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے۔

(جاری ہے)

بتایا گیا کہ 102 میگا واٹ کے گل پور 1320 میگا واٹ کے پورٹ قاسم ‘ 147میگا واٹ کے پترند ہائیڈل منصوبے پر کام جاری ہے۔

اینگرو پاور‘ ساہیوال منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ پی پی آئی بی ‘ ایل این جی کے 1000 میگا واٹ کے منصوبوں پر کام کا آغاز کر رہا ہے جس کیلئے بین الاقوامی مسابقتی ٹینڈرز طلب کئے جائیں گے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے کے تحت بھی اربوں ڈالر کے بجلی کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے جن کو مقررہ وقت پر مکمل کر لیا جائیگا

متعلقہ عنوان :