قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کیبنٹ سیکرٹریٹ نے نباتات کی اقسام کے حقوق کا بل 2015متفقہ طور پر منظور کر لیا

پوری دنیامیں پاکستان واحد ملک ہیجہاں جی ڈی پی کا سب سے کم حصہ زراعت پر خرچ کیا جاتا ہے، سیکرٹری تحفظ خوراک

بدھ 6 جنوری 2016 20:53

اسلام آباد( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔06 جنوری۔2016ء ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ نے ملک میں نباتات کی اقسام کے حقوق کا بل 2015متفقہ طور پر منظور کر لیا۔پی آئی اے کو کارپوریشن میں تبدیل کرنے کے حوالے سے بل قومی اسمبلی کی سپیشل کمیٹی برائے پی آئی اے کے پیر کو ہونے والے اجلاس کی وجہ سے منگل تک موخر کر دیا گیا ،جبکہ سپیشل اکنامک زون (ترمیمی) بل2015 کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک موخر کردیا گیا۔

سیکرٹری فوڈ سکیورٹی اینڈریسرچ نے کہا کہ پوری دنیا اور خاص کر اس خطے میں پاکستان واحد ملک ہے کہ جس میں جی ڈی پی کا سب سے کم حصہ ایگر ی کلچر پر خرچ کیا جاتا ہے ، جو فنڈ دیے جاتے ہیں ان سے صرف ملازمین کو تنخواہیں دی جاتی ہیں ، ریسرچ نہیں ہوتی جب تک بیج پر ریسرچ نہیں ہوگی تب تک ایگر ی کلچر میں ترقی نہیں ہوسکتی۔

(جاری ہے)

کمیٹی کا اجلاس بدھ کو چیئر مین رانا محمد حیات خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔

کمیٹی کے اجلاس میں ممبران کے علاوہ وفاقی وزیر نیشنل فوڈسکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر بوسن، سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن اور فوڈ سکیورٹی، سیکرٹری ایوی ایشن، چیئرمین سرکاری بورڈڈاکٹرمفتا ح اسماعیل،ڈی جی آئی پی او ، تمام صوبوں کے ڈی جی ایگری کلچر اور مختلف کسانوں کی تنظیموں کے سربراہوں نے شرکت کی۔کمیٹی کو سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی نے بل نباتات کی اقسام کے حقوق بارے بریفنگ دی۔

اس موقع پر چئیر مین کمیٹی رانا محمد حیات خان نے کہاکہ گذشتہ کچھ سالوں سے ناقص بیج بیچنے والوں کی وجہ سے فصلوں کی پیداوار میں نمایاں کمی آئی ہے۔ کیا ناقص بیج بیچنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی ، انہوں نے کہا کہ بیج بنانے والی کمپنیاں مختلف کسانوں کو لالچ دے کراپنا بیج فروخت کر رہی ہیں، اس کے خلاف سخت سے سخت ایکشن لینا چاہیے۔

وفاقی وزیر فوڈ سکیورٹی سکندر بوسن نے کہا کہ ملک میں اعلیٰ معیار کا بیج فروخت کرنے اور ناقص بیج بیچنے والوں کے خلاف کارروائی کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں ، پہلے ناقص بیج بیچنے والوں کے خلاف سزا صرف دو ہزار روپے جرمانہ یا تین ماہ قید تھی ہم نے قانون سازی کر کے ناقص بیج بیچنے والوں کے خلاف سزا بڑھا کر جرمانہ6 لاکھ اور سزا 6ماہ کر دی ہے۔

سیکرٹری فوڈ سکیورٹی اینڈریسرچ نے کہا کہ پوری دنیا اور خاص کر اس خطے میں پاکستان واحد ملک ہے کہ جس میں جی ڈی پی کا سب سے کم حصہ ایگر ی کلچر پر خرچ کیا جاتا ہے ،انہوں نے کہا کہ جو فنڈ دیے جاتے ہیں ان سے صرف ملازمین کو تنخواہیں دی جاتی ہیں ، ریسرچ نہیں ہوتی جب تک بیج پر ریسرچ نہیں ہوگی تب تک ایگر ی کلچر میں ترقی نہیں ہوسکتی۔اس موقع پر کسان تنظیموں کے رہنماؤں نے کہا کہ ہمیں بل پر کچھ تحفظات ہیں، بل میں نئی نباتات کی اقسام کے حقوق کے بل میں قیمتوں کے تعین کے حوالے سے بھی شق شامل کی جائے جس پر کمیٹی نے سیکرٹری نیشنل فوڈ سکیورٹی کو ہدایت کی کہ آپ کسانوں کے ساتھ مل کر اس حوالے سے ان کے تحفظات دور کریں ،اس موقع پر تحریک انصاف کے اسدعمر نے بل کی مختلف شقوں پر تحفظات کا اظہار کیا اور ان میں ترامیم کا کہا جس پر سیکرٹری فوڈ سکیورٹی اینڈریسرچ نے کہاکہ اسد عمر کے تحفظات درست ہیں، ہمیں ان پر کوئی اعتراض نہیں جس پر کمیٹی نے ترامیم کے ساتھ ملک میں نباتات کی اقسام کے حقوق کا بل 2015متفقہ طور پر منظور کر لیا۔

پی آئی اے کو کارپوریشن میں تبدیل کرنے کے حوالے سے بل پر تحریک انصاف کے رکن کمیٹی اسد عمر نے کہاکہ قومی اسمبلی نے پی آئی اے کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس پر سپیشل کمیٹی قائم کر دی ہے ، سپیشل کمیٹی کا اجلاس پیر کو ہے اس لئے اس بل کو موخر کیا جائے سپیشل کمیٹی کے اجلاس کے بعد اس بل پر بحث کی جائے۔ جس پر کمیٹی نے پی آئی اے کے حوالے سے بل کو منگل تک موخر کردیا۔سپیشل اکنامک زون (ترمیمی) بل2015 کمیٹی کے آئندہ اجلاس تک موخر کردیا گیا۔